مسئلہ. پاک عورت نے رات کو فرج داخل میں گدى رکھ لى تھى جب صبح ہوئى تو اس پر خون کا دھبہ دیکھا تو جس وقت سے دھبہ دیکھا ہے اسى وقت سے حیض کا حکم لگائیں گے.
استحاضہ کے احکام کا بیان
مسئلہ. استحاضہ کا حکم ایسا ہے جیسے کسى کے نکسیر پھوٹے اور بند نہ ہو ایسى عورت نماز بھى پڑھے روزہ بھى رکھے قضا نہ کرنا چاہیے اور اس سے صحبت کرنا بھى درست ہے.
نوٹ:استحاضہ کے احکام بالکل معذور کے احکام کى طرح ہیں.
نفاس کا بیان
مسئلہ. بچہ پیدا ہونے کے بعد آگے کى راہ سے جو خون آتا ہے اس کو نفاس کہتے ہیں. زیادہ سے زیادہ نفاس کے چالیس دن ہیں اور کم کى کوئى حد نہیں. اگر کسى کو ایک آدھ گھڑى آکر خون بند ہو جائے تو وہ بھى نفاس ہے.
مسئلہ. اگر بچہ پیدا ہونے کے بعد بالکل خون نہ آئے تب بھى جننے کے بعد نہانا واجب ہے.
مسئلہ. آدھے سے زیادہ بچہ نکل آیا لیکن ابھى پورا نہیں نکلا. اس وقت جو خون آئے وہ بھى نفاس ہے اور اگر آدھے سے کم نکلا تھا اس وقت خون آیا تو وہ استحاضہ ہے اگر ہوش و حواس باقى ہوں تو اس وقت بھى نماز پڑھے نہیں گنہگار ہوگى نہ ہو سکے تو اشارہ ہى سے پڑھے قضا نہ کرے. لیکن اگر نماز پڑھنے سے بچہ کا ضائع ہو جانے کا د-ر ہو تو نماز نہ پڑھے.
مسئلہ. کسى کا حمل گر گیا تو اگر بچہ کا ایک آدھ عضو بن گیا ہو تو گرنے کے بعد خون آئے گا وہ بھى نفاس ہے اور اگر بالکل نہیں بنا بس گوشت ہى گوشت ہے تو یہ نفاس نہیں پس اگر وہ خون حیض بن سکے تو حیض ہے اور اگر حیض بھى نہ بن سکے مثلا تین دن سے کم آئے یا پاکى کا زمانہ ابھى پورے پندرہ دن نہیں ہوا تو وہ استحاضہ ہے.