مرید کو بلکہ ہر مسلمان کو اس طرح رات دن رہنا چاہیے
ضرورت کے موافق دین کا علم حاصل کرے خواہ کتاب پڑھ کر یا عالموں سے پوچھ پاچھ کر. سب گناہوں سے بچے. اگر کوئى گناہ ہو جائے فورا توبہ کرے. کسى کا حق نہ رکھے. کسى کو زبان سے یا ہاتھ سے تکلیف نہ دے. کسى کى برائى نہ کرے. مال کى محبت اور نام کى خواہش نہ رکھے نہ بہت اچھے کھانے کپڑے کى فکر میں رہے. اگر اس کى خطا پر کوئى ٹوکے تو اپنى بات نہ بنائے فورا اقرار اور توبہ کر لے. بدون سخت ضرورت کے سفر نہ کرے. سفر میں بہت سى باتیں بے احتیاطى کى ہوتى ہیں. بہت سے نیک کام چھوٹ جاتے ہیں. وظیفوں میں خلل پڑ جاتا ہے وقت پر کوئى کام نہیں ہوتا. بہت نہ ہنسے بہت نہ بولے. خاص کر نا محرم سے بے تکلیفى کى باتیں نہ کرے. کسى سے جھگڑا تکرار نہ کرے. شرع کا ہر وقت خیال رکھے. عبادت میں سستى نہ کرے. زیادہ وقت تنہائى میں رہے. اگر اوروں سے ملنا جلنا پڑے تو سب سے عاجز ہو کر رہے. سب کى خدمت کرے برائى نہ جتلائے. اور امیروں سے تو بہت ہى کم ملے. بددین آدمى سے دور بھاگے. دوسروں کا عیب نہ د-ھوند-ے. کسى پر بدگمانى نہ کرے اپنے عیبوں کو دیکھا کرے اور ان کى درستى کیا کرے. نماز کو اچھى طرح اچھے وقت دل سے پابندى کے ساتھ ادا کرنے کا بہت خیال رکھے. دل یا زبان سے ہر وقت اللہ کى یاد میں رہے کسى وقت غافل نہ ہو. اگر اللہ کا نام لینے سے مزہ آئے دل خوش ہو تو اللہ تعالى کا شکر بجا لائے. بات نرمى سے کرے. سب کاموں کے لیے وقت مقرر کر لے اور پابندى سے اس کو نباہے. جو کچھ رنج و غم نقصان پیش آئے اللہ تعالى کى طرف سے جانے پریشان نہ ہو اور یوں سمجھے کہ اس میں مجھ کو ثواب ملے گا. ہر وقت دل میں دنیا کا حساب کتاب اور دنیا کے کاموں کا ذکر مذکور نہ رکھے بلکہ خیال بھى اللہ ہى کا رکھے. جہاں تک ہو سکے دوسروں کو فائدہ پہنچائے خواہ دنیا کا یا دىن کا. کھانے پینے میں نہ اتنى کمى کرے کہ کمزور یا بیمار ہو جائے نہ اتنى زیادتى کرے کہ عبادت میں سستى ہونے لگے.