نفاس اور حیض وغیرہ کے احکام کا بیان
مسئلہ. جو عورت حیض سے ہو یا نفاس سے ہو اور جس پر نہانا واجب ہو اس کو مسجد میں جانا اور کعبہ شریف کا طواف کرنا اور کلام مجید کا چھونا درست نہیں. البتہ اگر اگر کلام مجید جزدان میں یا رومال میں لپٹا ہو یا اس پر کپڑے وغیرہ کى چولى چڑھى ہوئى ہو اور جلد کے ساتھ سلى ہوئى نہ ہو بلکہ الگ ہو کہ اتارے سے اتر سکے تو اس حال میں قرآن مجید کا چھونا اور اٹھانا درست ہے.
مسئلہ. جس کا وضو نہ ہو اس کو بھى کلام مجید کا چھونا درست نہیں البتہ زبانى پڑھنا درست ہے.
مسئلہ. جس روپیہ یا پیسہ میں یا طشترى میں یا تعویز میں یا اور کسى چیز میں قرآن شریف کى کوئى آیت لکھى ہو اس کو بھى چھونا ان لوگوں کے لیے درست نہیں البتہ اگر کسى تھیلى میں یا برتن وغیرہ میں رکھے ہوں تو اس تھیلى اور برتن کو چھونا اور اٹھا درست ہے.
مسئلہ. کرتے کے دامن اور دوپٹہ کے آنچل سے بھى قرآن مجید کو پکڑنا اور اٹھانا درست نہیں البتہ اگر بدن سے الگ کوئى کپڑا ہو جیسے رومال وغیرہ اس سے پکڑ کے اٹھانا جائز ہے.
مسئلہ. اگر پورى آیت نہ پڑھے بلکہ آیت کا ذرا سا لفظ یا آدھى آیت پڑھے تو درست ہے لیکن وہ آدھى آیت اتنى بڑى نہ ہو کہ کسى چھوٹى سى آیت کے برابر ہو جائے.
مسئلہ. اگر الحمد کى پورى سورت دعا کى نیت سے پڑھے یا اور دعائیں جو قرآن میں آئى ہیں ان کو دعا کى نیت سے پڑھے تلاوت کے ارادہ سے نہ پڑھے تو درست ہے اس میں کچھ گناہ نہیں ہے جیسے یہ دعا ربنا اتنا فى الدنیا حسنۃ وفى الاخرۃ حسنۃ وقنا عذاب النار. اور یہ دعا ربنا لا تواخذنا ان نسینا اواخطانا آخر تک جو سورہ بقرہ کے آخر میں لکھى ہے. یا اور کوئى دعا جو قرآن شریف میں آئى ہو دعا کى نیت سے سب کا پڑھنا درست ہے.
مسئلہ. دعاء قنوت کا پڑھنا بھى درست ہے.
مسئلہ. اگر کوئى عورت لڑکیوں کو قرآن شریف پڑھاتى ہو تو ایسى حالت میں ہجے لگوانا درست ہے اور رواں پڑھاتے وقت پورى آیت نہ پڑھے بلکہ ایک ایک دو دو لفظ کے بعد سانس توڑ دے اور کاٹ کاٹ کر کے آیت کا رواں کہلائے.
مسئلہ. کلمہ اور درود شریف پڑھنا اور خدا تعالى کا نام لینا استغفار پڑھنا یا اور کوئى وظیفہ پڑھنا جیسے لا حول ولا قوۃ الا باللہ اعلى العظیم. پڑھنا منع نہیں ہے. یہ سب درست ہے.
مسئلہ. حیض کے زمانہ میں مستحب ہے کہ نماز سے جى گھبرائے نہیں.