ضمیمہ اولے اصلى بہشتى زیور حصہ پنجم ختم ہوا
بلا ضرورت قرض کى مذمت
حدیث1. ابو سعید خدرى رضى اللہ عنہ سے مروى ہے کہ میں نے رسول اللہ صلى اللہ علیہ وسلم کو یوں فرماتے ہوئے سنا اعوذ باللہ من الکفروالدین. ترجمہ میں خدا کى پناہ چاہتا ہوں کفر اور دین یعنى قرض سے. ایک شخص نے کہا یا رسول اللہ کیا آپ قرض کو کفر کے برابر کرتے اور اس کے ساتھ ذکر کرتے ہیں فرمایا ہاں. رواہ النسائى والحاکم وقال صحیح الاسناد
حدیث2 عبداللہ بن عمر رضى اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلى اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے قرض خدا کا جھند-ا ہے زمین میں جب وہ کسى بندے کو ذلیل کرنا چاہتے ہیں اس کى گردن پر قرض کا بوجھ رکھ دیتے ہیں. رواہ الحاکم وقال صحیح على شرط مسلم قال الحافظ بل فیہ بشر بن عبیدالدارسى
حدیث3عبداللہ بن عمر رضى اللہ عنہ سے مروى ہے وہ فرماتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلى اللہ علیہ وسلم سے سنا کہ آپ ایک شخص کو اس طرح وصیت فرما رہے تھے کہ گناہ کم کیا کرو تم پر موت آسان ہو جائے گى اور قرض کم لیا کرو کہ آزاد ہو کر جیو گے. رواہ البیہقى
حدیث4. ابوہرىرہ رضى اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلى اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے جو شخص لوگوں کا مال ادا کرنے کى نیت سے لے حق تعالى اس کا قرض ادا کر دیتے ہیں اور جو شخص لوگوں کا مال ضائع کرنے اور مار لینے کى نیت سے لے خدا تعالى اس کو تباہ کر دیتے ہیں. اس کو بخارى و ابن ماجہ وغیرہ نے روایت کیا ہے.
حدیث 5. حضرت ام المومنین عائشہ رضى اللہ عنہا سے مروى ہے کہ رسول اللہ صلى اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے کہ میرى امت میں سے جو شخص قرض کے بار میں لد جائے پھر اس کے ادا کرنے میں پورى کوشش کرے پھر ادا کرنے سے پہلے مر جائے تو میں اس کا مدد گار ہوں. رواہ احمد باسناد جید وابو یعلى والطبرانى فى الاوسط