یعنى تیرى تابعدارى میں حاضر ہوں اے اللہ میں تیرى تابعدارى میں حاضر ہوں فرماتا ہے اللہ عزوجل لالبیک ولا سعدیک وحجک مردود علیک یعنى نہ تیرى لبیک قبول ہے اور نہ سعدیک قبول ہے اور تیرا حج تیرے منہ پر مارا گیا مطلب یہ ہے کہ تو ہمارى اطاعت میں حاضر نہیں ہے اس لیے کہ ہمارى اطاعت میں حاضر ہوتا تو مال حلال خرچ کر کے آتا اور تیرا حج ہمارے عالى اور پاک دربار میں نجس مال کى وجہ سے مقبول نہیں اور اس کا پورا ثواب نہ ملے گا گو فرض ادا ہو جائے گا. حدیث. میں ہے کہ جب تو حاجى سے ملے تو اس کو سلام کر اور اس سے مصافحہ کر اور اس سے درخواست کر اس بات کى کہ وہ تیرے لیے مغفرت کى دعا کرے اس سے پہلے کہ وہ اپنے مکان میں داخل ہو. اس لیے کہ اس کے گناہ بخش دیئے گے پس وہ مقبول بارگاہ الہى ہے اس کى دعا مقبول ہونے کى خاص طور پر امید ہے اور جو دعا چاہے اس سے وہ دعا کرائے دن کى یا دنیا کى مگر اس کے مکان میں پہنچنے سے پہلے
ضمیمہ ثانیہ اصلى بہشتى زیور حصہ سوم مسمى بہ تصحیح الاغلاط و تنقیح الاخلاط
اصل . اگر دو رمضان کے کچھ کچھ روزے الخ تحقیق. وجوب تعیین کا حکم مختلف فیہ ہے
اور بہشتى زیور میں احتیاط کو مدنظر رکھ کر قول وجوب کو اختیار کیا ہے. پس اگر کسى نے بلا تعیین بہت سے روزے رکھ لیے اور اعادہ دشوار ہے تو دفعا للحرج قول عدم وجوب کو اختیار کیا جائے گا. اس مسئلہ کے متعلق سوال و جواب امداد الفتاوى مبوب کى جلد دوم کے ص 82 میں درج ہے.