مسئلہ. اگر تم نے کسى سے کچھ نہیں کہا اس نے بلا تمہارى اجازت کے تمہارى طرف سے زکوۃ دے دى تو زکوۃ ادا نہیں ہوئى اب اگر تم منظور بھى کر لو تب بھى درست نہیں اور جتنا تمہارى طرف سے دیا ہے تم سے وصول کرنے کا اس کو حق نہیں.
مسئلہ. تم نے ایک شخص کو اپنى زکوۃ دینے کے لیے دو روپے دیئے تو اس کو اختیار ہے چاہے خود کسى غریب کو دے دے یا کسى اور کے سپرد کر دے کہ تم یہ روپیہ زکوۃ میں دے دینا اور نام کا بتلاناضرورى نہیں ہے کہ فلانى کى طرف سے یہ زکوۃ دینا. اور وہ شخص وہ روپیہ اگر اپنے کسى رشتہ دار یا ماں باپ کو غریب دیکھ کر دیدے تو بھى درست ہے. لیکن اگر وہ خود غریب ہو تو آپ ہى لے لینا درست نہیں. البتہ اگر تم نے یہ کہہ دیا ہو کہ جو چاہے کرو اور جسے چاہے دے دو تو آپ بھى لے لینا درست ہے.
پیداوار کى زکوۃ کا بیان
مسئلہ. کوئى شہر کافروں کے قبضہ میں تھا وہى لوگ وہاں رہتے سہتے تھے پھر مسلمان ان پر چڑھ آئے اور لڑ کر وہ شہر ان سے چھین لیا اور وہاں دین اسلام پھیلایا اور مسلمان بادشاہ نے کافروں سے لے کر شہر کى سارى زمین ان ہى مسلمانوں کو بانٹ دى تو ایسى زمین کو شرع میں عشرى کہتے ہیں اور اگر اس شہر کے رہنے والے لوگ سب کے سب اپنى خوشى سے مسلمان ہو گئے لڑنے کى ضرورت نہیں پڑى تب بھى اس شہر کى سب زمین عشرى کہلائے گى اور عرب کے ملک کى بھى سارى زمین عشرى ہے.