مسئلہ13. کسى نے تین دفعہ کہا کہ تجھ کو طلاق طلاق طلاق تو تینوں طلاقیں پڑ گئیں یا گول الفاظ میں تىن مرتبہ کہا تب بھى تىن پڑ گئیں. لیکن اگر نیت ایک ہى طلاق کى کى ہے فقط مضبوطى کے لیے تین دفعہ کہا تھا کہ بات خوب پکى ہو جائے تو ایک طلاق ہوئى. لیکن عورت کو اس کے دل کا حال تو معلوم نہیں اس لیے یہى سمجھے کہ تین طلاقیں مل گئیں.
رخصتى سے پہلے طلاق ہو جانے کا بیان
مسئلہ1. ابھى میاں کے پاس نہ جانے پائى تھى کہ اس نے طلاق دے دى. یا رخصتى تو ہو گئى لیکن ابھى میاں بى بى میں ویسى تنہائى نہیں ہونے پائى جو شرع میں معتبر ہے جس کا بیان مہر کے باب میں ہوچکا ہے. تنہائى و یکجائى رہنے سے پہلے ہى طلاق دے دى تو طلاق بائن پڑى. چاہے صاف لفظوں سے دى ہو یا گول لفظوں میں. ایسى عورت کو جب طلاق دى جائے تو پہلى ہى قسم کى یعنى بائن طلاق پڑتى ہے اور ایسى عورت کے لیے طلاق کى عدت بھى کچھ نہیں ہے. طلاق ملنے کے بعد فورا دوسرے مرد سے نکاح کر سکتى ہے اور ایسى عورت کو ایک طلاق دینے کے بعد اب دوسرى تیسرى طلاق بھى دینے کا اختیار نہیں اگر دیوے گا تو نہ پڑے گى. البتہ اگر پہلى ہى دفعہ یوں کہہ دے کہ تجھ کو دو طلاق یا تین طلاق تو جتنى دى ہیں سب پڑ گئیں اور اگر یوں کہا تجھ کو طلاق ہے طلاق ہے تب بھى ایسى عورت کو ایک ہى طلاق پڑے گى.