مسئلہ. بعضى عورتیں بچوں کو افیون دے کر لٹا دیتى ہے کہ نشہ میں پڑے رہیں روئیں دوھوئیں نہیں یہ حرام ہے.
چاندى سونے کے برتنوں کا بیان
مسئلہ. سونے چاندى کے برتن میں کھانا پینا جائز نہیں بلکہ ان کى چیزوں کا کسى طرح سے استعمال کرنا درست نہیں جیسے چاندى سونے کے چمچہ سے کھانا پینا خلال سے دانت صاف کرنا گلاب پاش سے گلاب چھڑکنا سرمہ دانى سے یا سلائى سے سرمہ لگانا عطردان سے عطر لگانا خاصدان میں پان رکھنا ان کى پیالى سے تیل لگانا جس پلنگ کے پائے چاندى کے ہوں پر اس لیٹنا بیٹھنا چاندى سونے کى رسى میں منہ دیکھنا یہ سب حرام ہے. البتہ رسى کا زینت کے لیے پہنے رہنا درست ہے مگر منہ ہرگز نہ دیکھے غرض ان کى چیز کا کسى طرح استعمال کرنا درست نہیں.
لباس اور پردے کا بیان
مسئلہ. چھوٹے لڑکوں کو کڑے ہنسلى وغیرہ کوئى زیور اور ریشمى کپڑا پہنانا مخمل پہنانا جائز نہیں اسى طرح ریشمى اور چاندى سونے کا تعویذ بنا کر پہنانا اور کسم و زعفران کا رنگا ہوا کپڑا پہنانا بھى درست نہیں. غرض جو چیزیں مردوں کو حرام ہیں وہ لڑکوں کو بھى نہ پہنانا چاہیے. البتہ اگر بانا سوت کا ہو اور تانا ریشمى ایسا کپڑا لڑکوں کو پہنانا جائز ہے. اسى طرح اگر کسى مخمل کا رواں ریشم کا نہ ہو وہ بھى درست ہے اور یہ سب مردوں کو بھى درست ہے اور گوٹہ لچکہ لگا کر کپڑے پہنانا بھى درست ہے لیکن وہ لچکہ چار انگل سے زیادہ چوڑا نہ ہونا چاہیے.
مسئلہ. سچى کامدار ٹوپى یا کوئى کپڑا لڑکوں کو اس وقت جائز ہے جب بہت گھنا کام نہ ہو اگر اتنا زیادہ کام ہے کہ ذرا دور سے دیکھنے سے سب کام ہى کام معلوم ہوتا ہے کپڑا بالکل دکھائى نہیں دیتا تو اس کا پہنانا جائز ہیں. یہى حال ریشمى کام کا ہے کہ اگر اتنا گھنا ہو تو لڑکوں کو پہنانا جائز نہیں.