معاملوں کا یعنى برتاؤں کا سنوارنا
لینے دینے کا بیان
معاملہ روپے پیسے کى ایسى حرص مت کرو کہ حلال و حرام کى تمیز نہ رہے. اور جو حلال پیسہ خدا دے اس کو اڑاؤ نہیں ہاتھ روک کے خرچ کرو. بس جہاں سچ مچ ضرورت ہو وہیں اٹھا. معاملہ اگر کوئى مصیبت زدہ لاچارى میں اپنى چیز بیچتا ہو تو اس کو صاحب ضرورت سمجھ کر مت دباؤ اور اس چیز کے دام مت گراؤ یا تو اس کى مدد کرو یا مناسب داموں وہ چیز خرید لو. معاملہ اگر تمہارا قرض دار غریب ہو اس کو پریشان مت کرو بلکہ اس کو مہلت دو. کچھ یا سارا معاف کر دو. معاملہ اگر تمہارے ذمہ کسى کا قرض چاہتا ہو اور تمہارے پاس دینے کو ہے اس وقت ٹالنا بڑا ظلم ہے. معاملہ جہاں تک ممکن ہو کسى کا قرض مت کرو اور اگر مجبورى سے لو تو اس کو ادا کرنے کا خیال رکھو بے پرواہ مت بن جاؤ. اور اگر جس کا قرض ہے وہ تم کو کچھ کہے سنے تو الٹ کر جواب مت دو. ناراض نہ ہو. معاملہ ہنسى میں کسى کى چیز اٹھا کر چھپا دینا جس میں وہ پریشان ہو بہت برى بات ہے. معاملہ مزدور سے کام لے کر اس کى مزدورى دینے میں کوتاہى مت کرو. معاملہ قحط کے دنوں میں بعضے لوگ اپنے یا پرانے بچوں کو بیچ د-التے ہیں ان کو لوند-ى غلام بنانا حرام ہے. معاملہ اگر کھانا پکانے کو کسى کو آگ دے دى یا کھانے میں د-النے کو کسى کو ذرا سا نمک دے دیا تو ایسا ثواب ہے جیسے وہ سارا کھانا اس نے دے دیا. معاملہ پانى پلانا بڑا ثواب ہے یہاں پانى کثرت سے ملتا ہے وہاں تو ایسا ثواب ہے جیسے غلام آزاد کیا. اور جہاں کم ملتا ہے وہاں ایسا ثواب ہے جیسے کسى مردے کو زندہ کر دیا. معاملہ اگر تمہارے ذمہ کسى کا لینا دینا ہو یا کسى کى امانت تمہارے پاس رکھى ہو تو دو چار آدمیوں سے اس کا ذکر کر دو یا لکھوا کر رکھ لو شاید مر مرا جاؤ تو تمہارے ذمہ کسى کا رہ نہ جائے.
نکاح کا بیان