مسئلہ. جس کے پاس مکہ آمدورفت کے لائق خرچ ہو اور مدینہ کا خرچ نہ ہو اس کے ذمہ حج فرض ہوگا بعضے آدمى سمجھتے ہیں کہ جب تک مدینہ کا بھى خرچ نہ ہو جانا فرض نہیں یہ بالکل غلط خیال ہے.
مسئلہ. احرام میں عورت کو منہ د-ھانکنے میں منہ سے کپڑا لگانا درست نہیں. آج کل اس کام کے لیے اىسا جالیدار پنکھا بکتا ہے اس کو چہرہ پر باندھ لیا جائے اور آنکھوں کے روبرو جالى رہے. اس پر برقعہ پڑا رہے یہ درست ہے.
مسئلہ. مسائل حج کے بدون حج کیے نہ سمجھ میں آسکتے ہیں نہ یاد رہ سکتے ہیں. اور جب حج کو جاتے ہیں وہاں معلم لوگ سب بتلا دیتے ہیں. اس لیے لکھنے کى ضرورت نہیں سمجھى. اسى طرح عمرہ کى ترکیب بھى وہاں جا کر معلوم ہو جاتى ہے.
زیارت مدینہ کا بیان
اگر گنجائش ہو تو حج کے بعد یا حج سے پہلے مدینہ منورہ حاضر ہو کر جناب رسول مقبول صلى اللہ علیہ وسلم کے روضہ مبارک اور مسجد نبوى کى زیارت سے برکت حاصل کرے. اس کى نسبت رسول مقبول صلى اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے کہ جس شخص نے میرى وفات کے بعد میرى زیارت کى اس کو وہى برکت ملے گى جیسے میرى زندگى میں کسى نے زیارت کى. اور یہ بھى فرمایا ہے کہ جو شخص خالى حج کر لے اور میرى زیارت کو نہ آئے اس نے میرے ساتھ بڑى بے مروتى کى اور اس مسجد کے حق میں آپ نے فرمایا ہے کہ جو شخص اس میں ایک نماز پڑھے اس کو پچاس ہزار نماز کے برابر ثواب ملے گا. اللہ تعالى ہم سب کو یہ دولت نصیب کرے اور نیک کاموں کى توفیق عطا فرمائے. آمین یا رب العالمین.
منت ماننے کا بیان
مسئلہ. کسى کام پر عبادت کى بات کى کوئى منت مانى پھر وہ کام پورا ہو گیا جس کے واسطے منت مانى تھى تو اب منت کا پورا کرنا واجب ہے اگر منت پورى نہ کرے گى تو بہت گناہ ہوگا لیکن اگر کوئى واہیات منت ہو جس کا شرع میں کچھ اعتبار نہیں تو اس کا پورا کرنا واجب نہیں جیسا کہ ہم آگے بیان کرتے ہیں.