اور اگر باقى رکھا جائے تو ایک حاشیہ اس پر لکھ دیا جائے کہ یہ مسئلہ ظاہر عبارات فقہاء پر صحیح نہیں لیکن اگر محاورہ اردو کى بنا پر اس کو عطف میں بحذف عاطف داخل کیا جائے اور اس مسئلہ میں جو اختلاف ہے اس میں صاحبین کا قول لے لیا جائے تو اس توجیہ پر مسئلہ صحیح ہو سکتا ہے اب عوام کو چاہیے کہ اپنے معقتدفیہ عالم کے فتوے پر عمل کریں. واللہ اعلم.
(26 ربیع الاول56 ) اشرف على
بیچنے اور مول لینے کا بیان
مسئلہ 1.
جب ایک شخص نے کہا میں نے یہ چیز اتنے داموں پر بیچ دى اور دوسرے نے کہا میں نے لے لى تو وہ چیز بک گئى اور جس نے مول لیا ہے وہى اس کى مالک بن گئى. اب اگر وہ یہ چاہے کہ میں نہ بیچوں اپنے پاس ہى رہنے دوں. یا یہ چاہے کہ میں نہ خریدوں تو کچھ نہیں ہو سکتا ہے اس کو دینا پڑے گا اور اس کو لینا پڑے گا اور اس بک جانے کو بیع کہتے ہیں