مسئلہ20. کسى مرد کا کسى عورت سے رشتہ ہونے لگا. پھر ایک عورت آئى اور اس نے کہا کہ میں نے تو ان دونوں کو دودھ پلایا ہے اور سوائے اس عورت کے کوئى اور اس دودھ پینے کو نہیں بیان کرتا تو فقط اس عورت کے کہنے سے دودھ کا رشتہ ثابت نہ ہوگا. ان دونوں کا نکاح درست ہے بلکہ جب دو معتبر اور دیندار مرد یا ایک دیندار مرد اور دو دیندار عورتیں دودھ پینے کى گواہى دیں تب اس رشتہ کا ثبوت ہوگا اب البتہ نکاح حرام ہو گیا. بے ایسى گواہى کے ثبوت نہ ہوگا لیکن اگر فقط ایک مرد یا ایک عورت کے کہنے سے یا دو تین عورتوں کے کہنے سے دل گواہى دینے لگے کہ یہ سچ کہتى ہوں گى ضرور ایسا ہوا ہوگا تو ایسے وقت نکاح نہ کرنا چاہیے کہ خواہ مخواہ شک میں پڑنے سے کیا فائدہ. اور اگر کسى نے کر لیا تب بھى خیر ہو گیا.
مسئلہ21. عورت کا دودھ کسى دوا میں د-النا جائز نہیں. اور اگر د-ال دیا تو اب اس کا کھانا اور لگانا ناجائز اور حرام ہے. اسى طرح دوا کے لیے آنکھ میں یا کان میں دودھ د-النا بھى جائز نہیں. خلاصہ یہ کہ آدمى کے دودھ سے کسى طرح کا نفع اٹھانا اور اس کو اپنے کام میں لانا درست نہیں.
طلاق کا بیان
مسئلہ1. جو شوہر جوان ہو چکا ہو اور دیوانہ پاگل نہ ہو اس کے طلاق دینے سے طلاق پڑ جائے گى. اور جو لڑکا ابھى جوان نہیں ہوا. اور دیوانہ پاگل جس کى عقل ٹھیک نہیں ان دونوں کے طلاق دینے سے طلاق نہیں پڑتى.
مسئلہ2. سوتے ہوئے آدمى کے منہ سے نکلا کہ تجھ کو طلاق ہے یا یوں کہہ دیا کہ میرى بى بى کو طلاق تو اس بڑبڑانے سے طلاق نہ پڑے گى.
مسئلہ3. کسى نے زبردستى کسى سے طلاق دلوادى. بہت مارا کوٹا دھمکایا کہ طلاق دیدے نہیں تو تجھے مار د-الوں گى اس مجبورى سے اس نے طلاق دے دى تب بھى طلاق پڑ گئى.
مسئلہ4. کسى نے شراب وغیرہ کے نشہ میں اپنى بى بى کو طلاق دے دى جب ہوش آیا تو پشیمان ہوا تب بھى طلاق پڑ گئى. اسى طرح غصے میں طلاق دینے سے بھى طلاق پڑ جاتى ہے.