مسئلہ. کیچڑ سے تیمم کرنا گو درست ہے مگر مناسب نہیں. اگر کہیں کیچر کے سوا اور کوئى چیز نہ ملے تو یہ ترکیب کرے کہ اپنے کپڑے میں کیچڑ بھر لیے جب وہ سوکھ جائے تو اس سے تیمم کرے. البتہ اگر نماز کا وقت ہى نکلا جاتا ہو تو اس وقت جس طرح بن پڑے تر سے یا خشک سے تیمم کر لے نماز نہ قضا ہونے دے.
موزوں پر مسح کرنے کا بیان
مسئلہ . اگر چمڑے کے موزے وضو کر کے پہن لے اور پھر وضو ٹوٹ جائے تو پھر وضو کرتے وقت موزوں پر مسح کر لینا درست ہے. اور اگر موزہ اتار کر پیر دھو لیا کرے تو یہ سب سے بہترہے.
مسئلہ. اگر موزہ اتنا چھوٹا ہے کہ ٹخنے موزے کے اندر چھپے ہوئے نہ ہوں تو اس پر مسح درست نہیں. اسى طرح اگر بغیر وضو کیے موزہ پہن لیا تو اس پر بھى مسح درست نہیں اتار کر پیر دھونا چاہیے.
مسئلہ . مسافرت میں تین دن تین رات تک موزوں پر مسح کرنا درست ہے اور جو مسافرت میں نہ ہو اس کے ایک دن اور ایک رات اور جس وقت وضو ٹوٹا ہے اس وقت سے ایک دن رات یا تین دن رات کا حساب کیا جائے گا جس وقت موزہ پہنا ہے اس کا اعتبار نہ کریں گے. جیسے کسى نے ظہر کے وقت وضو کر کے موزہ پہنا پھر سورج د-وبنے کے وقت وضو ٹوٹا تو اگلے دن کے سورج د-وبنے تک مسح کرنا درست ہے. اور مسافرت میں تیسرے دن کے سورج د-وبنے تک. جب سورج د-وب گیا تو اب مسح کرنا درست نہیں رہا.
مسئلہ. اگر کوئى ایسى بات ہو گئى جس سے نہانا واجب ہو گیا تو موزہ اتار کر نہائے. غسل کے ساتھ موزے پر مسح کرنا درست نہیں.
مسئلہ. موزہ کے اوپر کى طرف مسح کرے تلوے کى طرف مسح نہ کرے.
مسئلہ. موزہ پر مسح کرنے کا طریقہ یہ ہے کہ ہاتھ کى انگلیاں تر کر کے آگے کى طرف رکھے. انگلیاں تو سموچى موزہ پر رکھ دے اور ہتھیلى موزے سمیت انگلیوں کو کھینچ کر لے جائے تو بھى درست ہے.