مسئلہ11. عورت نے گھر سے باہر جانے کا ارادہ کیا مرد نے کہا ابھى مت جاؤ. عورت نہ مانى. اس پر مرد نے کہا اگر تو باہر جائے تو تجھ کو طلاق. تو اس کا حکم یہ ہے کہ اگر ابھى باہر جائے گى تو طلاق پڑے گى اور اگر ابھى نہ گئى کچھ دیر میں گئى تو طلاق نہ پڑے گى. کیونکہ اس کا مطلب یہى تھا کہ ابھى نہ جاؤ پھر جانا. یہ مطلب نہیں کہ عمر بھر کبھى نہ جانا.
مسئلہ12. کسى نے یوں کہا جس دن تجھ سے نکاح کروں تجھ کو طلاق. پھررات کے وقت نکاح کیا تب بھى طلاق پڑ گئى. کیونکہ بول چال میں اس کا مطلب یہ ہے کہ جس وقت تجھ سے نکاح کروں تجھ کو طلاق.
بیمار کے طلاق دینے کا بیان
مسئلہ1. بیمارى کى حالت میں کسى نے اپنى عورت کو طلاق دے دى پھر عورت کى عدت ابھى ختم نہ ہونے پائى تھى کہ اس بیمارى میں مر گا. تو شوہر کے مال میں سے بى بى کا جتنا حصہ ہوتا ہے اتنا اس عورت کو بھى ملے گا چاہے ایک طلاق دى ہو یا دو تین. اور چاہے طلاق رجعى دى ہو یا بائن سب کا ایک حکم ہے. اگر عدت ختم ہو چکى تھى تب وہ مرا تو حصہ نہ پائے گى. اسى طرح اگر مرد اسى بیمارى میں نہیں مرا بلکہ اس سے اچھا ہو گیا پھر بیمار ہو گیا تب بھى حصہ نہ پائے گى. چاہے عدت ختم ہو چکى ہو یا نہ ختم ہوئى ہو.
مسئلہ2. عورت نے طلاق مانگى تھى اس لیے مرد نے طلاق دے دى. تب بھى عورت حصہ پانے کى مستحق نہیں چاہے عدت کے اندر مرے یا عدت کے بعد. دونوں کا ایک حکم ہے. البتہ اگر طلاق رجعى دى ہو اور عدت کے اندر مرے تو حصہ پائے گى.