مسئلہ. اگر یہ شرط کى کہ تمہارے ساتھ ہم کام کریں گے یا ہمارا فلاں آدمى تمہارے ساتھ کام کرے گا تو یہ معاملہ فاسد ہے.
مسئلہ. اس کا حکم یہ ہے کہ اگر وہ معاملہ صحیح ہوا ہے کوئى واہیات شرط نہیں لگائى ہے تو نفع میں دونوں شریک ہیں جس طرح طے کیا ہو بانٹ لیں. اور اگر کچھ نفع نہ ہوا یا نقصان ہوا تو اس آدمى کو کچھ نہ ملے گا اور نقصان کا تاوان اس کو نہ دینا پڑے گا. اور اگر وہ معاملہ فاسد ہو گیا ہے تو پھر وہ کام کرنے والا نفع میں شریک نہیں ہے بلکہ وہ بمنزلہ نوکر کے ہے. یہ دیکھو کہ اگر ایسا آدمى نوکر رکھا جائے تو کتنى تنخواہ دینى پڑے گى بس اتنى ہى تنخواہ اس کو ملے گى نفع ہو تب بھى اور نہ ہو تب بھى بہرحال تنخواہ پائے گا اور نفع سب مالک کا ہے لیکن اگر تنخواہ زیادہ بیٹھتى ہے. اور جو نفع ٹھیرا تھا اگر اس کے حساب سے دیں تو کم بیٹھتا ہے تو اس صورت میں تنخواہ نہ دیں گے نفع بانٹ دیں گے.
تنبیہ چونکہ اس قسم کے مسئلوں کى عورتوں کو نہایت کم ضرورت پڑتى ہے اس لیے ہم زیادہ نہیں لکھتے جب کبھى ایسا معاملہ ہوا کرے اس کى ہر بات کو کسى مولوى سے پوچھ لیا کرو تاکہ گناہ نہ ہو.
امانت رکھنے اور رکھانے کا بیان
مسئلہ. کسى نے کوئى چیز تمہارے پاس امانت رکھائى اور تم نے لے لى. تو اب اس کى حفاظت کرنا تم پر واجب ہو گیا. اگر حفاظت میں کوتاہى کى اور وہ چیز ضائع ہو گئى تو اس کا تاوان یعنى د-اند- دینا پڑے گا. البتہ اگر حفاظت میں کوتاہى نہیں ہوئى پھر بھى کسى وجہ سے وہ چیز جاتى رہى مثلا چورى ہو گئى یا گھر میں آگ لگ گئى اس میں جل گئى تو اس کا تاوان وہ نہیں لے سکتى بلکہ اگر امانت رکھتے وقت یہ اقرار کر لیا کہ اگر جاتى رہے تو میں ذمہ دار ہوں مجھ سے دام لے لینا تب بھى اس کو تاوان لینے کا اختیار نہیں یوں تم اپنى خوشى سے دے دو وہ اور بات ہے.