مسئلہ. اگر خون چالیس دن سے بڑھ گیا تو اگر پہلے پہل یہى بچہ ہوا تو چالیس دن نفاس کے ہیں اور جتنا زیادہ آیا ہے وہ استحاضہ ہے پس چالیس دن کے بعد نہا لے اور نماز پڑھنا شروع کرے خون بند ہونے کا انتظار نہ کرے اور اگر یہ پہلا بچہ نہیں بلکہ اس سے پہلے جن چکى ہے اور اس کى عادت معلوم ہے کہ اتنے دن نفاس آتا ہے تو جتنے دن نفاس کى عادت ہو اتنے دن نفاس کے ہیں اور جو اس سے زیادہ ہے وہ استحاضہ ہے.
مسئلہ. کسى کى عادت تیس دن نفاس آنے کى ہے لیکن تیس دن گزر گئے اور ابھى خون بند نہیں ہوا تو ابھى نہ نہائے. اگر پورے چالیس دن پر خون بند ہو گیا تو یہ سب نفاس ہے اور اگر چالیس دن سے زیادہ ہو جائے تو فقط تیس دن نفاس کے ہیں اور باقى سب استحاضہ ہے اس لیے اب فورا غسل کر د-الے اور دس دن کى نمازیں قضا پڑھے.
مسئلہ. اگر چالیس دن سے پہلے خون نفاس کا بند ہو جائے تو فورا غسل کر کے نماز پڑھنا شروع کرے اور اگر غسل نقصان کرے تو تیمم کر کے نماز شروع کرے ہرگز کوئى نماز قضا نہ ہونے دے.
مسئلہ. نفاس میں بھى نماز بالکل معاف ہے اور روزہ معاف نہیں بلکہ اس کى قضا رکھنا چاہیے اور روزہ نماز اور صحبت کرنے کے یہاں بھى وہى مسئلے ہیں جو اوپر بیان ہو چکے ہیں.
مسئلہ. اگر چھ مہینے کے اندر اندر آگے پیچھے دو بچے ہوں تو نفاس کى مدت پہلے بچہ سے لى جائے گى. اگر دوسرا بچہ دس بیس دن یا دو ایک مہینے کے بعد ہوا تو دوسرے بچہ سے نفاس کا حساب نہ کریں گے.