مسئلہ. اور اگر پورے دس دن رات حیض آیا اور ایسے وقت خون بند ہوا کہ بالکل ذرا سا بس اتنا وقت ہے کہ ایک دفعہ اللہ اکبر کہہ سکتى ہے. اس سے زیادہ کچھ نہیں کہہ سکتى اور نہانے کى بھى گنجائش نہیں تو بھى نماز واجب ہو جاتى ہے اس کى قضا پڑھنا چاہیے.
مسئلہ. اگر رمضان شریف میں دن کو پاک ہوئى تو اب پاک ہونے کے بعد کچھ کھانا پینا درست نہیں ہے. شام تک روزہ داروں کى طرح رہنا واجب ہے لیکن یہ دن روزہ میں محسوب نہ ہوگا بلکہ اس کى بھى قضا رکھنى پڑے گى.
مسئلہ. اور اگر رات کو پاک ہوئى اور پورے دس دن رات حیض آیا ہے تو اگر اتنى ذرا سى رات باقى ہو جس میں ایک دفعہ اللہ اکبر بھى نہ کہہ سکے تب بھى صبح کا روزہ واجب ہے اور اگر دس دن سے کم حیض آیا ہے تو اگر اتنى رات باقى ہو کہ پھرتى سے غسل تو کر لے گى لیکن غسل کے بعد ایک دفعہ بھى اللہ اکبر نہ کہہ پائے گى تو بھى صبح کا روزہ واجب ہے اگر اتنى رات تو تھى لیکن غسل نہیں کیا تو روزہ توڑے بلکہ روزہ کى نیت کر لے اور صبح کو نہا لے اور جو اس سے بھى کم رات ہو یعنى غسل بھى نہ کر سکے تو صبح کا روزہ جائز نہیں ہے. لیکن دن کو کچھ کھانا پینا بھى درست نہیں بلکہ سارا دن روزہ داروں کى طرح رہے پھر اس کى قضا رکھے.
مسئلہ. جب خون سوراخ سے باہر کى کھال میں نکل آئے تب سے حیض شروع ہو جاتا ہے. اس کھال سے باہر چاہے نکلے یا نہ نکلے اس کا کچھ اعتبار نہیں ہے تو اگر کوئى سوراخ کے اندر روئى وغیرہ رکھ لے جس سے خون باہر نہ نکلنے پائے تو جب تک سوراخ کے اندر ہى اندر خون رہے اور باہر روئى وغیرہ پر خون کا دھبہ نہ آئے تب تک حیض کا حکم نہ لگائیں گے. جب خون کا دھبہ باہر والى کھال میں جائے یا روئى وغیرہ کھینچ کر باہر نکلال لے تب سے حیض کا حساب ہوگا.