مسئلہ. ایک یا دو دن کے لیے کوئى چیز منگوائى تو اب ایک دو دن کے بعد پھیر دینا ضرورى ہے جتنے دن کے وعدے پر لائى تھى اتنے دن کے بعد اگر نہ پھیرے گى تو جاتے رہنے پر تاوان دینا پڑے گا.
مسئلہ. جو چیز مانگ لى ہے یہ دیکھنا چاہیے کہ اگر مالک نے زبان سے صاف کہہ دیا کہ چاہو خود برتو. چاہو دوسرے کو دو. مانگنے والى کو درست ہے کہ دوسرے کو بھى برتنے کے لیے دیدے. اسى طرح اگر اس نے صاف تو نہیں کہا مگر اس سے میل جول ایسا ہے کہ اس کو یقین ہے کہ ہر طرح اس کى اجازت ہے تب بھى یہى حکم ہے اور اگر مالک نے صاف منع کر دیا کہ دیکھو تم خود برتنا کسى اور کو مت دینا تو اس صورت میں کسى طرح درست نہیں کہ دوسرے کو برتنے کے لیے دى جائے اور اگر مانگنے والى نے یہ کہہ کر منگائى ہے کہ میں برتوں گى اور مالک نے دوسرے کے برتنے سے منع نہ کیا اور صاف اجازت دى تو اس چیز کو دیکھو کیسى ہے اگر وہ ایسى ہے کہ سب برتنے والے اس کو ایک ہى طرح برتا کرتے ہیں برتنے میں فرق نہیں ہوتا تب تو خود بھى برتنا درست ہے اور دوسرے کو برتنے کے لیے دینا بھى درست ہے اور اگر وہ چیز ایسى ہے کہ سب برتنے والے اس کو ایک طرح نہیں برتا کرتے بلکہ کوئى اچھى طرح برتتا ہے کوئى برى طرح تو ایسى چیز تم دوسرے کو برتنے کے واسطے نہیں دے سکتى ہو. اسى طرح اگر یہ کہہ کر منگائى ہے کہ ہمارا فلانا رشتہ دار یا ملاقاتى برتے گا اور مالک نے تمہارے برتنے نہ برتنے کا ذکر نہیں کیا تو اس صورت میں بھى یہى حکم ہے کہ اول قسم کى چیز کو تم بھى برت سکتى ہو اور دوسرى قسم کى چیز کو تم نہیں بر سکو گى صرف وہى برے گا جس کے برتنے کے نام سے منگائى ہے.