مسئلہ. کسى نے کہا میں ذرا کام سے جاتى ہوں میرى چیز رکھ لو. تو تم نے کہا اچھا رکھ دو تم کچھ نہیں بولیں وہ تمہارے پاس رکھ کر چلى گئى تو امانت ہو گئى. البتہ اگر تم نے صاف کہہ دیا کہ میں نہیں جانتى اور کسى کے پاس رکھا دو یا اور کچھ کہہ کے انکار کر دیا پھر بھى وہ رکھ کر چلى گئى تو اب وہ چیز تمہارى امانت میں نہیں ہے البتہ اگر اس کے چلے جانے کے بعد تم نے اٹھا کر رکھ لیا ہو تو اب امانت ہو جائے گى.
مسئلہ. کئى عورتیں بیٹھى تھیں ان کے سپرد کر کے چلى گئى تو سب پر اس چیز کى حفاظت واجب ہے اگر وہ چھوڑ کر چلى گئیں اور وہ چیز جاتى رہى تو تاوان دینا پڑے گا. اور اگر سب ساتھ نہیں اٹھیں ایک ایک کر کے اٹھیں توجب سے خیر میں رہ گئى اسى کے ذمہ حفاظت ہو گئى. اب وہ اگر چلى گئى اور چیز جاتى رہى تو اسى سے تاوان لیا جائے گا.
مسئلہ. جس کے پاس کوئى امانت ہو اس کو اختیار ہے کہ چاہے خود اپنے پاس حفاظت سے رکھے یا اپنى ماں بہن اپنے شوہر وغیرہ کسى ایسے رشتہ دار کے پاس رکھا دے کہ ایک ہى گھر میں اس کے ساتھ رہتے ہوں جن کے پاس اپنى چیز بھى ضرورت کے وقت رکھا دیتى ہو لیکن اگر کوئى دیانتدار نہ ہو تو اس کے پاس رکھنا درست نہیں. اگر جان بوجھ کے ایسے غیر معتبر کے پاس رکھ دیا تو ضائع ہو جانے پر تاوان دینا پڑے گا. اور ایسے رشتہ دار کے سوا کسى اور کے پاس بھى پرائى امانت رکھانا بدون مالک کى اجازت کے درست نہیں چاہے وہ بالکل غیر ہو یا کوئى رشتہ دار بھى لگتا ہو اگر اوروں کے پاس رکھا دیا تو بھى ضائع ہو جانے پر تاوان دینا پڑے گا البتہ وہ غیر اگر ایسا شخص ہے کہ یہ اپنى چیزیں بھى اس کے پاس رکھتى ہے تو درست ہے.