مسئلہ. ایک کنجڑن نے تم کو پیسہ کے چار امرود دیئے پھر کسى نے زیادہ تکرار کر کے پیسہ کے پانچ لیے تو اب تم کو اس سے ایک امرود لینے کا حق نہیں زبردستى کر کے لینا ظلم اور حرام ہے جس سے جو کچھ طے ہو بس اتنا ہى لینے کا اختیار ہے.
مسئلہ. کوئى شخص کچھ بیچتا ہے لیکن تمہارے ہاتھ بیچنے پر راضى نہیں ہوتا تو اس سے زبردستى لے کر دام دے دینا جائز نہیں کیونکہ وہ اپنى چیز کا مالک ہے چاہے بیچے یا نہ بیچے اور جس کے ہاتھ چاہے بیچے. پولیس والے اکثر زبردستى سے لے لیتے ہیں یہ بالکل حرام ہے. اگر کسى کا میاں پولیس میں نوکر ہو تو ایسے موقع پر میاں سے تحقیق کر لیا کرے یوں ہى نہ برت لے.
مسئلہ. ٹکے کے سیر بھر لو لیے اس کے بعد تین چار لو زبردستى اور لے لیے یہ درست نہیں البتہ اگر وہ خود اپنى خوشى سے کچھ اور دیدے تو اس کا لینا جائز ہے. اسى طرح جو دام طے کر لیے ہیں چیز لے لینے کے بعد اب اس سے کم دام دینا درست نہیں البتہ اگر وہ اپنى خوشى سے کچھ کم کر دے تو کم دے سکتى ہے.
مسئلہ. جس کے گھر میں شہد کا چھتہ لگا ہے وہى مالک ہے کسى غیر کو اس کا توڑنا اور لینا درست نہیں. اور اگر اس کے گھر میں کسى پرندے نے بچے دیئے تو وہ گھر والے کى ملک نہیں بلکہ جو پکڑے اسى کے ہیں لیکن بچوں کو پکڑنا اور ستانا درست نہیں ہے.
نفع لے کر دام کے دام پر بیچنے کا بیان