یا یہ شرط ٹھہرائى کہ اتنے روپے تم ہم کو قرض دے دو. یا کپڑا اس شرط پر خریدا کہ تم ہى قطع کر کے سى دینا. یا یہ شرط کى کہ ہمارے گھر تک پہنچا دینا. اور کوئى ایسى شرط مقر رکى جو شریعت سے واہیات اور ناجائز ہے تو یہ سب بیع فاسد ہے. مسئلہ. یہ شرط کر کے ایک گائے خریدى کہ یہ چار سیر دودھ دیتى ہے تو بیع فاسد ہے البتہ اگر کچھ مقدار نہیں مقرر کى فقط یہ شرط کى کہ یہ گائے بہت دودہیارى ہے تو بیع جائز ہے. مسئلہ. مٹى یا چینى کے کھلونے یعنى تصویریں بچوں کے لیے خریدے تو یہ بیع باطل ہے شرع میں ان کھلونوں کى کچھ قیمت نہیں لہذا اس کے کچھ دام نہ دلائے جائیں گے اگرکوئى توڑ دے تو کچھ تاوان بھى دینا نہ پڑے گا. مسئلہ. کچھ اناج گھى تیل وغیرہ روپے کے دس سیر یا اورکچھ نرخ طے کر کے خریدا تو دیکھو کہ اس بیع ہونے کے بعد اس نے تمہارے یا تمہارے بھیجے ہوئے آدمى کے سامنے تول کردیا ہے یا تمہارے اور تمہارے بھیجے ہوئے آدمى کے سامنے نہیں تولا بلکہ کہا تم جاؤ ہم تول کر گھر بھیجے دیتے ہیں یا پہلے سے الگ تولا ہوا رکھا تھا اس نے اسى طرح اٹھا دیا پھر نہیں تولا. یہ تین صورتیں ہوئیں. پہلى صورت کا حکم یہ ہے کہ گھر میں لا کر اب اس کا تولنا ضرورى نہیں ہے بغیر تولے بھى اس کا کھانا پینا بیچنا وغیرہ سب صحیح ہے. اور دوسرى اور تیسرى صورت کا حکم یہ ہے کہ جب تک خود نہ تول لے تب تک اس کا کھانا پینا بیچنا وغیرہ کچھ درست نہیں. اگر بے تولے بیچ دیا تو یہ بیع فاسد ہو گئى پھر اگر تول بھى لے تب بھى یہ بیع درست نہیں ہوئى.