اگر کسى کو زیادہ تفصیل دیکھنا ہو تو رسالہ رفع الارتیاب مصنفہ مکرمى مولوى عبداللہ صاحب منگا کر دیکھے اس میں زیادہ تفصیل ملے گى نیز ان مسائل پر شبہ اور اس کا جواب حضرت مولانا نور اللہ مرقدہ کى طرف سے تتمہ اولى امداد الفتاوى صفحہ میں مذکور ہے اس کو بھى دیکھ لیا جائے. آخر میں کہا جاتا ہے کہ روافض خذلہم اللہ بھى بہشتى زیور کے یہ مسائل جاہل لوگوں کو دکھلا کر ان کو مذہب اسلام سے نفرت دلانا چاہتے ہیں اور اس طرح دھوکہ دے کر ان کو مذہب رفض کا پابند کرنا چاہتے ہیں جو کہ منافق یہودیوں کا بنایا ہوا دین ہے اور جاہل چونکہ نہ اپنے مذہب سے واقف ہوتے ہیں نہ رافضیوں کے اس لیے وہ پریشان ہو جاتے ہیں اور ان کو جواب نہیں دىنا پڑتا. اس لیے کہا جاتا ہے کہ اگر کوئى رافضى ان مسائل میں گفتگو کرے تو ان کو چاہیے کہ وہ بہشتى زیور کا مطلب سمجھا کر ان کے اعتراض کو دفع کریں اور ان سے کہیں کہ تمہارے مذہب میں یہ تین مسئلے بہشتى زیور سے زیادہ قابل اعتراض ہیں ان کا جواب دو.
سوال. بہشتى زیور حصہ چہارم کے بیان لڑکے کے حلالى ہونے کے آخرى دو مسئلوں نکاح ہو گیا لیکن ابھى رخصتى نہیں ہوئى تھى الخ و میاں پردیس میں ہے اور مدت ہو گئى برسیں گزر گئیں الخ پر لوگ مختلف خیال والے اعتراض کر رہے ہیں. براہ عنایت ہر دو مسائل کا مشرح و مدلل حال تحریر فرمائیے تاکہ معترضین کو چپ کیا جائے.