حدیث 6. میں ہے کہ بے شک جس وقت دیکھتا ہے مرد اپنى عورت کى طرف اور عورت دیکھتى ہے مرد کى طرف تو دیکھتا ہے اللہ تعالى دونوں کى طرف رحمت کى نظر سے. واہ میسرۃ بن على فے مشیختہ والرافعى فى تاریخہ عن ابن سعید مرفوعہ بلفظ ان الرجل اذا نظرالى امراتہ ونظرت الیہ نظر اللہ تعالى الیہما نظرۃ رحمۃ الخحدیث 7. میں ہے کہ حق تعالى پر حق ہے یعنى حق تعالى نے اپنى رحمت سے اپنے ذمہ یہ بات مقرر فرمائى ہے مدد کرنى اس شخص کى جو نکاح کرے پاکدامنى حاصل کرنے کو اس چیز سے جسے اللہ نے حرام کیا ہے. یعنى زنا سے محفوظ رہنے کے لیے جو شادى کرے اور نیت اطاعت حق کى ہو تو خرچ وغیرہ میں اللہ تعالى اس کى مدد فرمائیں گے حدیث 8. میں ہے کہ عیالدار شخص کى دو رکعتیں نماز کى بہتر ہیں مجرد شخص کى بیاسى رکعتوں سے اور دوسرى حدیث میں بجائے بیاسى کے ستر کا عدد یا ہے سو مطلب یہ ہو سکتا ہے کہ ستر اس شخص کے حق میں ہے جو ضرورى حق اہل و عیال کا ادا کرے اور بیاسى اس کے حق میں ہیں جو ضرورى حقوق سے زیادہ ان کى خدمت کرے جان اور مال اور اچھى عادت سے والحدیث رواۃ تمامر فى فوائدہ والضیائ عن انس مرفوعابلفظ رکعتان من المتاہل خیر من اثنین و تمانین رکعۃ من العرب وسندہ صحیح. حدیث9. میں ہے بے شک بہت بڑا گناہ خدا کے نزدیک ضائع کرنا اور ان کى ضرورى خدمت میں کمى کرنا ہے مرد کا ان لوگوں کو جن کا خرچ اس کے ذمہ ہے. رواہ الطبرانى عن ابن عمرو مرفوعا بلفظ ان اکبر الاثم عنداللہ ان یضیح الرجل من یقوت کذافى کنزالعمال حدیث 10. میں ہے کہ میں نے نہیں چھوڑا اپنے بعد کوئى فتنہ جو زیادہ ضرر دینے والا ہو مردوں کو عورتوں کے فتنہ سے یعنى مردوں کے حق میں عورت کے فتنہ سے بڑھ کر کوئى فتنہ ضرر دینے والا نہیں کہ ان کى محبت میں بے حس ہو جاتے ہیں اور خدا اور رسول کے حکم کى پرواہ نہیں کرتے.