ورنہ سب مہینے اللہ تعالى ہى کے ہیں تمہارے لیے گیارہ مہینے خدائے تعالى نے مقرر کر دیئے ہیں جن میں تم کھانا کھاتے ہو اور پانى پیتے ہو اور لذت حاصل کرتے ہو اور اپنى ذات کے لیے ایک مہینہ مقرر کیا ہے جس میں کھانے پینے وغیرہ سے تم کو روکا گیا ہے پس د-رو رمضان کے مہینے سے اس لیے کہ بے شک وہ مہینہ اللہ تبارک و تعالى کا ہے تو اچھى طرح اس میں اطاعت حق بجا لاؤ اور گناہ نہ کرو اگرچہ اطاعت ہمیشہ ضرور ہے لیکن خاص جگہ جیسے مکہ معظمہ و مدینہ منورہ اور خاص ایام مثلا رمضان مبارک وغیرہ میں نیکیوں کے کرنے اور گناہوں سے بچنے کا خاص اہتمام کرنا چاہیے کہ بزرگ جگہ اور بزرگ دنوں میں نیکیوں کا ثواب زیادہ اور اسى طرح گناہوں کا عذاب بھى زیادہ ہوتا ہے. حدیث. میں ہے کہ جب تم میں سے کسى کے سامنے کھانا قریب کیا جائے اس حال میں کہ وہ روزہ دار ہو یعنى روزہ افطار کرنے کے لیے کوئى چیز اس کے پاس رکھى جائے تو چاہیے کہ کہے یعنى افطار سے پہلے یہ دعا پڑھے بسم اللہ والحمدللہ اللہم لک صمت وعلى رزک افطرت وعلیک توکلت سبحانک وبحمدک تقبل منى انک انت السمیع العلیم. حدیث. میں ہے کہ جب تم میں سے کوئى روزہ افطار کرے تو مناسب ہے کہ چھوہارے سے افطار کرے اس لیے کہ وہ برکت ہے. پھر اگر نہ پائے چھوہارہ تو مناسب ہے کہ افطار کرے پانى سے اس لیے کہ تحقیق وہ پاک کرنے والى چیز ہے. بعض احادیث میں پانى ملے ہوئے دودھ سے افطار کرنے کا بھى حکم وارد ہوا ہے. حدیث.