اور ایسا کوئى مسلمان نہیں ہے کہ نماز پڑھے کسى رات میں رمضان کى راتوں میں سے مگر یہ بات ہے کہ لکھے گا اللہ تعالى اس کے لیے د-ھائى ہزار نیکیاں عوض ہر رکعت کے یعنى ایک رکعت کے عوض د-ھائى ہزار نیکیوں کا ثواب لکھا جاتا ہے اور بنا دے گا حق تعالى اس کے لیے ایک مکان جنت میں سرخ یاقوت سے جس کے ساٹھ دروازے ہوں گے اور ہر دروازے کے لیے ایک سونے کا محل ہوگا جو راستہ ہوگا سرخ یاقوت سے پھر جب روزہ دار روزہ رکھتا ہے رمضان کے پہلے دن کا تو اس کے گناہ معاف کر دیئے جاتے ہیں جو رمضان گذشتہ کى اس تاریخ تک کے ہیں. پچھلے رمضان کى پہلى تاریخ تک یعنى گناہ صغیرہ اس سال کے جو گزر گیا معاف کر دیئے جاتے ہیں اور مغفرت طلب کرتے ہیں اس کے لیے روز مرہ ستر ہزار فرشتے صبح کى نماز سے آیت چھپنے تک اور ملے گا اس کو بدلے میں ہر رکعت کے جس کو پڑھتا ہے رمضان کے مہینہ میں رات میں یا دن میں ایک درخت جنت میں ایسا جس کے سایہ میں سوار پانچ سو برس چل سکتا ہے. کس قدر بڑى فضیلت ہے روزے کى مسلمانو کبھى قضا نہ ہونے دو بلکہ ہمت ہو تو نفل روزوں سے بھى مشرف ہو لیا کرو اور اللہ تعالى سے پورے طور پر محبت کرو جس نے اس قدر رحمت سے کام لیا کہ معمولى محنت میں اس قدر ثواب مرحمت فرمایا. کم سے کم اپنے مطلب ہى کے لیے کہ جنت میں بڑى بڑى نعمتیں ملیں خدا کو اپنا محبوب بنا لو حدیث. میں ہے کہ بے شک جنت سجائى جاتى ہے ابتدائے سال سے آخر سال تک رمضان کے مہینے کے لیے اور بے شک حوریں بڑى بڑى آنکھوں والى بناؤ سنگار کرتى ہیں ابتدائے سال سے آخر سال تک رمضان کے روزہ داروں کے لیے. پس جبکہ رمضان آتا ہے جنت کہتى ہے اے اللہ میرے اندر داخل کر دے اس مہینہ میں اپنے بندوں کو یعنى حکم فرما دیجئے کہ قیامت کو میرے اندر داخل ہوں اور بڑى بڑى آنکھوں والى حوریں کہتى ہیں اے اللہ مقرر فرما دے ہمارے لیے اس مہینہ میں خاوند اپنے بندوں میں سے.