مسئلہ. اپنے محرم کے سامنے منہ اور سر اور سینہ اور باہیں اور پند-لى کھل جائے تو کچھ گناہ نہیں اور پیٹ اور پیٹھ اور ران ان کے سامنے بھى نہ کھلنا چاہیے.
مسئلہ. ناف سے لے کر زانوں کے نیچے تک کسى عورت کے سامنے بھى کھولنا درست نہیں بعضى عورتیں ننگى سامنے نہاتى ہیں یہ بڑى بے غیرتى اور ناجائز بات ہے. چھٹى چھلے میں ننگى کر کے نہلانا اور اس پر مجبور کرنا درست نہیں. ناف سے زانو تک ہرگز بدن کو ننگا نہ کرنا چاہیے.
مسئلہ. اگر کوئى مجبورى ہو تو ضرورت کے موافق اپنا بدن دکھلا دینا درست ہے مثلا ران میں پھوڑا ہے تو صرف پھوڑے کى جگہ کھولو زیادہ ہرگز نہ کھولو. اس کى صورت یہ ہے کہ پرانا پائجامہ یا چادر پہن لو اور پھوڑے کى جگہ کاٹ دو اس کو جراح دیکھ لے. لیکن جراح کے سوا اور کسى کو دیکھنا جائز نہیں کسى مرد کو نہ عورت کو البتہ اگر ناف اور زانو کے درمیان نہ ہو کہیں اور ہو تو عورت کو دکھلانا درست ہے. اسى طرح عمل لیتے وقت صرف ضرورت کے موافق اتنا ہى بدن کھولنا درست ہے زیادہ کھولنا درست نہیں. یہى حکم دائى جنائى کا ہے کہ ضرورت کے وقت اس کے سامنے بدن کھولنا درست ہے لیکن جتنى ضرورت ہے اس سے زیادہ کھولنا درست نہیں. بچہ پیدا ہونے کے وقت یا کوئى دوا لیتے وقت فقط اتنا ہى بدن کھولنا چاہیے بالکل ننگى ہو جانا جائز نہیں اس کى صورت یہ ہے کہ کوئى چادر وغیرہ بندھوا دى جائے اور ضرورت کے موافق دائى کے سامنے بدن کھول دیا جائے رانیں وغیرہ نہ کھلنے پائیں اور دائى کے سوا کسى اور کو بدن دیکھنا درست نہیں بالکل ننگى کر دینا اور سارى عورتوں کا سامنے بیٹھ کر دیکھنا حرام ہے. حضرت صلى اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے ستر دیکھنے والى اور دکھلانے والى دونوں پر خدا کى لعنت ہو. اس قسم کے مسئلوں کا بہت خیال رکھنا چاہیے.