مسئلہ. زمانہ حمل وغیرہ میں اگر دائى سے پیٹ ملوانا ہو تو ناف سے نیچے بدن کا کھولنا درست نہیں. دوپٹہ وغیرہ د-ال لینا چاہیے. بلا ضرورت دائى کو بھى دکھانا جائز نہیں. یہ دستور ہے کہ پیٹ ملتے وقت دائى بھى دىکھتى ہے اور دوسرى گھر والى ماں بہن وغیرہ بھى دیکھتى ہے یہ جائز نہیں.
مسئلہ. جتنے بدن کا دیکھنا جائز نہیں وہاں ہاتھ لگانا بھى جائز نہیں اس لیے نہاتے وقت اگر بدن بھى نہ کھولے تب بھى نائن وغیرہ سے رانیں ملوانا درست نہیں اگرچہ کپڑے کے اندر ہاتھ د-ال کر ملے البتہ اگر نائن اپنے ہاتھ میں کیسہ پہن کر کپڑے کے اندر ہاتھ د-ال کر ملے تو جائز ہے.
مسئلہ. کافر عورتیں جیسے اہیرن تنبوان تیلن کولن دھوبن بھنگن چمارى وغیرہ جو گھروں میں جاتى ہیں ان کا حکم یہ ہے کہ جتنا پردہ نامحرم مرد سے ہے اتنا ہى ان عورتوں سے بھى واجب ہے سوائے منہ اور گٹے تک ہاتھ اور ٹخنے تک پیر کے اور کسى ایک بال کا کھولنا بھى درست نہیں اس مسئلہ کو خوب یاد رکھو سب عورتیں اس کے خلاف کرتى ہیں غرض سر اور سارا ہاتھ اور پند-لى ان کے سامنے مت کھولو اور اس سے یہ بھى سمجھ لو کہ اگر دائى جنائى ہندو یا میم ہو تو بچہ پیدا ہونے کا مقام تو اس کو دکھلانا درست ہے اور سر وغیرہ اور اعضا اس کے سامنے کھولنا درست نہیں.
مسئلہ. اپنے شوہر سے کسى جگہ کا پردہ نہیں ہے تم کو اس کے سامنے اور اس کو تمہارے سامنے سارے بدن کا کھولنا درست ہے مگر بے ضرورت ایسا کرنا اچھا نہیں.
مسئلہ. جس طرح خود مردوں کے سامنے آنا اور بدن کھولنا درست نہیں اسى طرح جھانک تاک کے مردوں کو دیکھنا بھى درست نہیں. عورتیں یوں سمجھتى ہیں کہ مرد ہم کو نہ دیکھیں ہم ان کو دیکھ لیں تو کچھ حرج نہیں یہ بالکل غلط ہے. کواڑ کى راہ یا کوٹھے پر سے مردوں کو دیکھنا دولہا کے سامنے جانا یا اور کسى دولہا کو دیکھنا یہ سب ناجائز ہے.