مسئلہ. جس جانور کے پیدائش ہى سے سینگ نہیں یا سینگ تو تھے لیکن ٹوٹ گئے اس کى قربانى درست ہے البتہ اگر بالکل جڑ سے ٹوٹ گئے تو قربانى درست نہیں.
مسئلہ. خصى یعنى بدھیا بکرے اور میند-ھے وغیرہ کى قربانى درست ہے. جس جانور کے خارش ہو اس کى بھى قربانى درست ہے. البتہ اگر خارش کى وجہ سے بالکل لاغر ہو گیا ہو تو درست نہیں.
مسئلہ. اگر جانور قربانى کے لیے خرید لیا تب کوئى ایسا عیب پیدا ہو گیا جس سے قربانى درست نہیں تو اس کے بدلے دوسرا جانور خرید کر کے قربان کرے. ہاں اگر غریب آدمى ہو جس پر قربانى کرنا واجب نہیں تو اس کے واسطے درست ہے وہى جانور قربانى کر دے.
مسئلہ. قربانى کا گوشت آپ کھائے اور اپنے رشتہ ناتے کے لوگوں کو دیدے اور فقیروں محتاجوں کو خیرات کرے. اور بہتر یہ ہے کہ کم سے کم تہائى حصہ خیرات کرے. خیرات میں تہائى سے کمى نہ کرے لیکن اگر کسى نے تھوڑا ہى گوشت خیرات کیا تو بھى کوئى گناہ نہیں ہے.
مسئلہ. قربانى کى کھال یا تو یوں ہى خیرات کر دے اور یا بیچ کر اس کى قیمت خیرات کر دے وہ قیمت ایسے لوگوں کو دے جن کو زکوۃ کا پیسہ دنا درست ہے اور قیمت میں جو پیسے ملے ہیں بعینہ وہى پیسے خیرات کرنا چاہیے اگر وہ پیسے کسى کام میں خرچ کر د-الے اور اتنے ہى پیسے اور اپنے پاس سے دے دیئے تو برى بات ہے مگر ادا ہو جائیں گے.
مسئلہ. اس کھال کى قیمت کو مسجد کى مرمت یا اور کسى نیک کام میں لگانا درست نہیں. خیرات ہى کرنا چاہیے.
مسئلہ. اگر کھال کو اپنے کام میں لائے جیسے اس کى چھلنى بنوائى یا مشک یا د-ول یا جائے نماز بنوالى یہ بھى درست ہے.
مسئلہ. کچھ گوشت یا چربى یا چھیچھڑے قصائى کو مزدورى میں نہ دے بلکہ مزدورى اپنے پاس سے الگ دے.
مسئلہ. قربانى کى رسى جھول وغیرہ سب چیزیں خیرات کر دى. مسئلہ. کسى پر قربانى واجب نہیں تھى لیکن اس نے قربانى کى نیت سے جانور خرید لیا تو اب اس جانور کى قربانى واجب ہو گئى.