مسئلہ. کسى پر قربانى واجب تھى لیکن قربانى کے تىنوں دن گزر گئے اور اس نے قربانى نہیں کى تو ایک بکرى یا بھیڑ کى قیمت خیرات کر دے. اور اگر بکرى خرید لى تھى وہى بکرى بعینہ خیرات کر دے.
مسئلہ. جس نے قربانى کرنے کى منت مانى پھر وہ کام پورا ہو گیا جس کے واسطے منت مانى تھى تو اب قربانى کرنا واجب ہے چاہے مالدار ہو یا نہ ہو اور منت کى قربانى کا سب گوشت فقیروں کو خیرات کر دے. نہ آپ کھائے نہ امیروں کو دے. جتنا آپ کھایا ہو یا امیروں کو دیا ہو اتنا پھر خیرات کرنا پڑے گا.
مسئلہ. اگر اپنى خوشى سے کسى مردے کے ثواب پہنچانے کے لیے قربانى کرے تو اس گوشت میں سے خود کھانا کھلانا بانٹنا سب درست ہے جس طرح اپنى قربانى کا حکم ہے.
مسئلہ. اگر کوئى مردہ وصیت کر گیا ہو کہ میرے ترکہ میں سے میرى طرف سے قربانى کى جائے اور اس کى وصیت پر اس کے مال سے قربانى کى گئى تو اس قربانى کے تمام گوشت وغیرہ کا خیرات کر دینا واجب ہے.
مسئلہ. اگر کوئى شخص یہاں موجود نہیں اور دوسرے شخص نے اس کى طرف سے بغیر اس کے امر کے قربانى کر دى تو یہ قربانى صحیح نہیں ہوئى اور اگر کسى جانور میں کسى غائب کا حصہ بدون اس کے امر کے تجویز کر لیا تو اور حصہ داروں کى قربانى بھى صحیح نہ ہوگى.
مسئلہ. اگر کوئى جانور کسى کو حصہ پر دیا ہے تو یہ جانور اس پرورش کرنے والى کى ملک نہیں ہوا بلکہ اصل مالکہ کا ہى ہے. اس لیے اگر کسى نے اس پالنے والى سے خرید کر قربانى کر دى تو قربانى نہیں ہوئى. اگر ایسا جانور خریدنا ہو تو اصل مالک سے جس نے حصہ پر دیا ہے خرید لیں.
مسئلہ. اگر ایک جانور میں کئى آدمى شریک ہیں اور وہ سب گوشت کو آپس میں تقسیم نہیں کرتے بلکہ یکجا ہى فقراء و احباب کو تقسیم کرنا یا کھانا پکا کر کھلانا چاہیں تو بھى جائز ہے اگر تقسیم کریں گے تو اس میں برابرى ضرورى ہے.