مجھے پتہ چلا ہے کہ آپؓ نے فلاں فلاں عورتوں پر لعنت کی ہے تو فرمایا میں ان عورتوں پر لعنت کیوں نہ کروں جن پر اللہ کے رسول نے لعنت کی ہے ،اور جن کا تذکرہ قرآن میں ہوا ہے ، وہ کہنے لگی :
میں نے تو قرآن پڑھا ہے لیکن جو آپ کہہ رہے ہیں مجھے تو وہ اس میں نہیں ملا،تو آپ نے فرمایا :
اگر تو قرآن پڑھتی تو تو ضرور اس میں پاتی،کیا تو نے یہ ارشاد باری تعالی نہیں پڑھا:
{وَمَآ اٰتٰکُمُ الرَّسُوْلُ فَخُذُوْہٗ وَمَا نَھٰکُمْ عَنْہُ فَانْتَھُوْا} (سورۃ الحشر:۷)
وہ کہنے لگی ،کیوں نہیں میں نے پڑھی ہے یہ آیت ، تو فرمایا حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کاموں سے منع کیا ہے ۔
(متفق علیہ)
المتنمصات کہتے ہیں ، وہ عورتیں جو کسی چیز کے ذریعہ چہرے سے با ل صاف کرائیں ، امام نوویؒ فرماتے ہیں کہ عورت کے لئے ایسا کرنا حرام ہے ، ہاں اگر اس کی داڑھی یا مونچھیں اگ آئیں تو انہیں صاف کرنے کی اجازت ہے ۔
ان احادیث کی روشنی میں یہ بات واضح ہوجاتی ہے کہ خواتین کا بھنوؤں کی خراش تراش کرنا حرام ہے ۔
زیب وزینت کے حوالے سے یہ بات بھی ذہن میں رہے کہ زیب وزینت کے کسی بھی عنصر کی مشابہت مردوں کے ساتھ نہ ہو ، اس لئے کہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے:
لعن اللہ المتشبھین من الرجال بالنساء والمتشبھات من النساء بالرجال۔(رواہ البخاری)
’’اللہ لعنت کرے ان مردوں پر جو عورتوں کی مشابہت اختیار کریں ،اور ان عورتوں پر جو مردوں کی مشابہت اختیار کریں‘‘
خاوند ناراض ہو جائے تو عورت کیا کرے؟
خواتین یہ نکتہ اعتراض اٹھاتی ہیں کہ ہم اپنے غصے پر قابو پا لیتی ہیں۔ اپنے نفس کو کنٹرول کر لیتی ہیں کہ ہمیں غصہ نہ آئے۔ لیکن اگر کسی لمحے ہم سے کوئی غلطی ہو جائے اور خاوند ناراض ہو جائے تو ہمیں کیا کرنا چاہیے۔
ابو الاسود ولی نے اپنی بیوی سے کہا:
’’جب تو مجھے ناراض دیکھے تو مجھے منانے کی کوشش کر اور اگر