ملفوظات حکیم الامت جلد 19 - یونیکوڈ |
|
ہونا ضروری ہے ۔ اور قطب الاقطاب تکوینی کی حالت کی سی ہے ۔ ملائکہ کی شان یہ ہے کہ ان کوجیسے حکم ہوتا ہے ویسے ہی کرتے ہیں ۔ کسی کا نفع ہو یا نقصان ۔ جیسے کلام اللہ میں حضرت موسیٰ اور حضرت خضر کا صدقہ مذکور ہے ۔ کار خانہ عالم کو اس میں دخل ہوتا ہے ۔ اور یہ وہ دخل نہیں جس کا اعتقاد شرک ہو ۔ کیا ملائکہ کو دخل نہیں ۔ اسی طرح ان کو بھی دخل ہوتا ہے ۔ بعضے انکار کرتے ہیں کہ قرآن وحدیث سے کہیں ثابت نہیں مگر جب اہل کشف کہتے ہیں کہ ایسے لوگ دنیا میں موجود ہیں پھر کیوں تکذیب کی جائے اور اس کے خلاف کوئی دلیل بھی نہیں پھر تکذیب کی کوئی وجہ نہیں ۔ اس میں قرآن شریف کے ٹٹولنے کی ضرورت نہیں قرآن میں یہ کہاں ہے کہ زید آیا جب اہل کشف کو اپنے کشف سے ایسے لوگ معلوم ہوئے ہیں اورخلاف پر کوئی دلیل نہیں ۔ قطب التکوین کو یہاں تک دخل ہوتا ہے کہ شاہ عبدالعزیز صاحب کے زمانہ میں ایک دفعہ دہلی میں سخت بے انتظامی ہوئی کسی نے شاہ صاحب سے پوچھا کہ منتظمین کا وہی عملہ ہے جو پہلے تھا پھر ی یہ بد انتظامی کیسی ۔ شاہ صاحب نے فرمایا کہ اس وقت میں یہاں کے صاحب خدمت منتظم نہٰیں ہیں ۔ اس لئے یہ بد انتظامی ہے ۔ اور فرمایا کہ اس وقت میں یہاں کا صاحب خدمت کنجڑہ ہے ایک شخص امتحان کرنے گئے وہ شخص خربوزہ بیچ رہے تھے انہوں نے خربوزہ لئے اور یہ کہا کہ چکھ کرلوں گا ۔ وہ چکھاتے گئے یہ پھیکے بتلاتے رہے یہاں تک کہ سب کاٹ کاٹ کر پھینک دیئے اور یہ بیچارہ کچھ نہیں بولا ۔ پھر یکا یک دہلی میں بڑا عمدہ انتظام ہوگیا ۔ کسی نے شاہ صاحب سے پوچھا فرمایا کہ صاحب خدمت بدل گئے اور وہ ایک سقہ تھے ۔ شاہ صاحب نے ان ہی شخص کا ان کا پتہ بتایا کہ فلاں موقعہ پر فلان وقت لوگوں کو پانی پلاتے ہیں اور فی کٹورہ ایک دمڑی لیتے ہیں ۔ چنانچہ یہ شخص دمڑی لے کر گئے اور ان سے پانی طلب کیا ۔ انہوں نے کہا کہ دمڑی لاؤ چنانچہ دمڑٰی انہوں نے دیدی ۔ اور انہوں نے پانی دیا ۔ انہوں نے ٌپانی پھنیک دیا کہ اس میں تنکا ہے اور دو ۔ انہوں نے کہا کہ دمڑی لاؤ ۔ یہ بولے کہ دمڑی تو نہیں ہے ۔ انہوں نے ایک دھول ماری اور کہا کہ خربوزہ والا سمجھا ہے ۔ خبردار جو بے دمڑی لیے میرے پاس آیا ۔ قطب التکوین کا تصرف سب قلوب پر ہوتا ہے ۔ کانپور میں ایک دفعہ نماز کا اس قدر چرچا ہوا کہ قریب قریب ہرشخص نمازی ہوگیا ۔ ایک شخص کسی درویش سے نقل کرتے تھے کہ آج کل صاحب خدمت بڑے نمازی ہیں یہ ان کا اثر ہے ۔