ملفوظات حکیم الامت جلد 19 - یونیکوڈ |
|
سے کچھ کمی نہیں ایسا ہی لوگ اولیاء اللہ کو سمجھتے ہیں پھر اس کا نام الزام سے بچنے کیلئے تو سل رکھا ہے ۔ مگر حقیقت دیکھنا چاہئے ۔ یوں کوئی کسی قبیح کا نام حسین رکھ لے تو اس سے کیا ہوسکتا ہے ۔ کوئی شراب کا نام شراب الصالحین رکھ لے تو کیا وہ حلال ہوجائے گی جتنے اہل باطل ہیں جیسے معتزلہ وغیرہ انہوں نے اپنے عقیدہ کا نام عدل وتوحید وحب اہل بیت وغیرہ رکھا ہے یہ نہ ہو تو مزہب کی ترویج کیسے ہو اس لئے لوگوں نے خوبصورت الفاظ چھانٹ لئے ہیں ۔ پھر اگر کوئی کلام کرتا ہے ۔ ایسے معالات میں تو اس کو وہابی کہتے ہیں ۔ اور بعض جگہ تو یہ حالت ہے کہ جو نماز کثرت پڑھتا ہوں اس کو وہابی کہتے ہیں ایک شخص اسی بناء پر گرفتار ہوگئے تھے یعنی چونکہ نماز بکثرت پڑھتے تھے ۔ اس وجہ سے ان پر وہابی ہونے کا شبہ ہوگیا ۔ پھر ایک شخص نے ان کے تبر یہ کیلئے کہا کہ ہم نے تو اس کو فلاں جگہ ناچ کے موقعہ پر دیکھا ہے ۔ جب چھوٹے ۔ ایک بات اور قابل عرض ہے کہ یہ جو لوگ قبور پر جاکر دعا کرتے ہیں ان کا عقیدہ ہوتا ہے اور یہ ٹٹولنے سے اور واقعات سے معلوم ہوتا ہ کہ یہ حضرات درخوست کرنے سے دعا بھی ضرور کریں گے اور دعا بھی ان کی ضرور ہی قبول ہوگی نہیں معلوم ان دونوں مقدموں کی کیا دلیل ہے ( دو مقدمے یعنی دعا کا ضرور کرنا اور پھر ضرور قبول ہون ) دعا اول تو اس پر موقوف ہے کہ ان کو علم ہو سو خود اس میں اختلاف ہے کہ مردے سنتے بھی ہیں یا نہیں گو ہمارے سلسلہ کے بزرگوں کا عقیدہ یہی ہے کہ سنتے ہیں مگر یقینی تو نہیں دوسرے یہ ثابت ہو کہ ان کو قدرت بھی ہو دعا پر ۔ سو اس کی کوئی دلیل نہیں ۔ ارو حیات پر قیاس موت کا نہیں کرسکتے اور ہم نے مان لیا کہ سن بھی لیا اور قدرت بھی ہوئی ۔ مگر پھر بھی حاجت اذن حق کی ہے تو یہ بھی ثابت ہونا چاہئے کہ قدرت کے ساتھ اذن بھی ہے ۔ ان سارے مقدمات پر دلیل قائم کرنے کی ضرورت ہے ۔ سو اول تو خود ان مقدمات ہی میں کلام ہے ۔ پھر ایک اور اور مقدمہ کی ضرورت وہ یہ کہ خدائے تعالٰی قبول بھی کرلیں گے ۔ خود احیاء کی ہی دعا میں شک ہے کہ قبول ہو یا نہ ہو مگر لوگوں کو میت کی دعا قبول ہونے میں شبہ بھی نہیں احیا میں تو اکثر یہ عقیدہ نہیں ہوتا کہ ضرور قبول ہوگی صرف مظنون الا جابۃ سمجھتے ہیں مگر مردوں کو بالکل خدا کا سرشتہ دار ہی سمجھتے ہیں ۔ یہ ضرور سمجھتے ہیں کہ کرتے ہیں سب کچھ ۔ حق تعالٰٰی مگر یوں سمجھتے ہیں کہ خدا تعالٰی ان کے خلاف کبھی نہیں کرتے اس لئے مجھے اس طرح دعا کی درخواست کرنے میں بھی شبہ ہے اور مان لیا جائے کہ عقیدہ بھی اچھا ہے مگر اتنی تطویل مسافت کی ضرورت کیا ہے