ملفوظات حکیم الامت جلد 19 - یونیکوڈ |
|
لکھتے ہیں کہ کوئی شاہزادہ جرم کرے اور بادشاہ بھنگی کو حکم دے اس کے بید لگانے کا ۔ تو وہ بھنگی اس کے بید لگاتا ہے مگر اپنے کو اس سے کمتر سمجھتا ہے یہ نہیں کہ اپنے کو شہزادہ سے افضل سمجھتا ۔ اسی طرح ایک شخص ہے کہ وہ خدا کے حکم کی وجہ سے فرعون کو مبغوض اور برا سمجھتا ہے ۔ مگر تو اضعا اپنے کو کمتر جانتا ہے بس دونوں حالتوں کا اجتماع ہوسکتا اور یہ بھی نہ ہوتو یہ بہت آسانی سے ہوسکتا ہے کہ کسی کافر کو حالت موجود کے اعتبار سے تو برا سمجھیں لیکن اپنے سے اچھا اس لئے جانے کہ شاید مرنے کے وقت اس میں کوئی بات اچھی ایسی ہوجائے جو ہم میں نہ ہو یہ ( یعنی صوفیہ کرام ) ان کی حقیقت سمجھتے ہیں یہ باتیں کہاں ملیں گی ۔ لیکن وہ بھی ضروری ہیں کنز وہدایہ وضو ہے اور یہ نماز ہے اور وضو چونکہ شرط ہے نماز کے لئے ۔ اس لئے وضو کی بھی ضرورت نماز کی بھی ضرورت کوئی یہ نہ سمجھئے کہ کنز وہدایہ کہ ضرورت نہیں مگر صرف یہ باتیں یاد کرنا کافی نہیں تجربہ سے ثابت ہوا ہے کہ اخلاق کی درستی خود نہیں ہوسکتی بیمار خود اپنا علاج نہیں کرسکتا طبیب کی ضرورت ہے اسی طرح طریق میں شیخ کی ضرورت ہے ۔ مگر اس سے انتقاع کی شرط اس کے سامنے فنا ہوجاتا ہے ۔ اب لوگوں کی یہ حالت ہے کہ ایسا شیخ تلاش کرتے ہیں جن کے یہاں اپنی قدر بھی ہو جب اتنا کبر ہے تو کیا اصلاح ہوسکتی ہے ۔ اور بعض لوگ تو خدائے تعالٰی کے ساتھ بھی تکبر کرتے ہین چنانچہ نماز سے عار دعا سے عار انااللہ ۔ ارشاد : جتنی آیتیں حق تعالٰی کے قریب پر دلالت کرتی ہیں ان کا موضوع حق تعالٰی ہے ہم نہیں ہیں چنانچہ یہی آیت ہے ونجن اقرب الیہ من حبل الورید ۔ وانتم اقرب الینا نہیں فرمایا تو یہ بات غور کے قابل ہے میں یہ سمجھتا ہوں کہ ایک تو خدائے تعالٰی کو ہم سے قرب ہے ااور ایک ہمیں قرب ہے خدائے سے ۔ اور ایک جانبین سے قرب ہے ۔ سو قرب کی کئی قسمیں ہوئیں ۔ بس تیسرا قرب تو بلا کیف ہے یعنی جس کو جانبین سے تعلق ہے اور ایک قرب علمی ہے اس معنی کو قریب اسے کہیں گے جو علم رکھتا ہے اور جو علم نہ رکھتا ہوتو اس کو قریب نہ کہیں گے خواہ دو پاس ہی موجود ہو پس اس بناپر دو شخص ایسے ہوسکتے ہیں کہ ایک دوسرے کے ذاتا قریب ہوں مگر ایک کو تو دوسرے کا علم ہے اور دوسرے کو اس کا علم نہیں ۔ تو اس صورت میں ایک طرف سے قرب کا حکم صحیح ہوگا اور دوسرے کی طرف سے صحیح نہ ہوگا اسی طرح حق تعالٰی کی طرف سے تو قرب کا حکم علی الا طلاق صحیح ہے اور ہماری طرف سے نہیں تو