ملفوظات حکیم الامت جلد 19 - یونیکوڈ |
|
بات یہ ہے کہ لوگ ہنسنے بولنے مجالست کو ہمدردی سمجھتے ہیں ۔ مگر ہمدردی ہوتی ہے ۔ خانقاہ میں جب بیماری ہوئی ہے تو کیسی خدمت کی ہے وہاں رہنے والوں نے باقی عدم ضرورت کی حالت میں ہم جسے ہنر سمجھتے ہیں لوگ اسے عیب خیال کرتے ہیں ۔ لیکن اگر غور کریں تو معلوم ہوتا ہے کہ بڑا وقت ضائع ہوتا ہے ہنسنے بولنے مجالست میں کیا میرے پاس لوگ گھر چھوڑ کر اس لئے آئے ہوئے ہیں کہ فضول وقت ضائع کرتے پھریں ۔ اصل اللہ اللہ کرنے کو آتے ہیں ۔ خیر کسی وقت پہ ہنسنا بولنا بھی سہی ۔ باقی مستقل مشغلہ تو یہ ہونا چاہئے ۔ یعنی اللہ اللہ کرنا ۔ لوگ سفر کرکے جاتے ہیں تقریبات میں بڑا ہی وقت ضائع ہوتا ہے فلاں بزرگ کا انتقال ہوا ۔ میرا ارادہ ہوا کہ چلوان کے مقام وفات پر مگر پھر سوچا کہ کوئی نتیجہ نظر آئے تو چلیں بھی میں نہیں گیا خانقاہ میں قرآت شریف ختم کرادیا وہ کام جس میں آرام ان کو پہنچے ہم بھی آرام سے رہے اور انہیں بھی آرام پہنچا اکثر تو وہ فقط رسم پوری کرنے کو جاتے ہیں ۔ میں نے سنا کہ وہاں لوگ دور ، دور سے گئے ہیں ثقہ بھی اور غیر ثقہ بھی ملا حظہ کیجئے وہاں گرانی نہ ہوئی ہوگی ان بزرگ کے عزیز کا خط آیا تھا کہ مولانا سخت بیمار ہیں مایوسی ہے اور یہ لکھا تھا کہ یہ خیر کسی پر ظاہر نہ ہونا چاہئے یہاں ہجوم ہورہا ہے دیکھ لیجئے کہ جن کے راضی کرنے کو جاتے ہیں وہی لوگ تنگ ہوتے ہیں ان سے ۔ میرے چھوٹے بھائی محمد اختر ہیں ان کی لڑکی میرے پاس رہتی تھی اس کے ساتھ مجھ کو اولاد کی سی محبت تھی اس کا انتقال ہوگیا ۔ طاعون میں میں نے سمجھا کہ اعزہ ڈھلیں گے ۔ میں نے سب کو کارڈ لکھ دیئے ممانعت کے عورتوں نے خیال کیا کہ ( مکتوب الیہ ) ناراض ہوئے ہوں گے مگر میں کیرانہ گیا تھا وہاں بعض اعزہ ہیں جو بڑے پابند رسم ہیں انہیں بھی کارڈ لکھا تھا میں ان سے بھی ملا حالانکہ وہ بہت ہی دنیادار ہیں مگر انہوں نے بے تکلف کہا کہ تم نے ہم کو تکلیف سے بچالیا ہم اگر آتے تو واقعی تمہارے ڈر کے مارے آتے جب تم ہی نے لکھ دیا تو ہم کیوں آتے اور کہا بڑی راحت ہوئی ۔ جو سب میں زیادہ رسم پرست ہیں ان کا یہ حال ہے میں نے عورتوں سے آکر کہا تو چپ رہ گئیں میری تو یہ رائے ہے کہ اگر کوئی مرے تو گھر والے کو چاہئے کہ اپنے ہی گھر سے کہیں چل دے اگر دس پنرہ جگہ ایسا ہوتو آنا موقوف کردیں کیونکہ آنے والے خوب پریشان ہوں آکر کوئی سرائے میں جائیں کوئی کہیں کوئی کہیں سب طوفان بے تمیز ختم ہوجائے ( یعنی لوگوں کا