ملفوظات حکیم الامت جلد 19 - یونیکوڈ |
|
نتظام : ایک جگہ وعظ میں جانے کو تھے ـ داعی کی بھیجی ہوئی گاڑی ایک ہی تھی اور باقی کرائے کے یکے تھے ـ اس پر فرمایا کہ کرایہ یکوں کا سب پر تقسیم کر دیا جائے ـ خواہ کوئی گاڑٰی میں بیٹھے یا یکہ میں تاکہ کسی کو شکایت نہ ہو کہ اگر ہم گاڑی میں بیٹھتے تو کرائے سے بچ جاتے ـ واقعہ : شہر میں انجمن ہے وہاں جلسہ ہونیوالا تھا ـ جس میں مختلف العقیدہ لوگ تقریریں کرنے کے لئے بلائے گئے تھے ـ حتی کہ بعض ہندو نما مسلمانوں کو بھی مدعو کیا تھا ـ اور حضرت والا سے بھی درخواست کی تھی اہل انجمن نے کہ آپ بھی جلسہ کے موقعہ پر بیان فرمائیں ـ حضرت نے ان کی درخواست کو منظور نہیں فرمایا تھا ـ کیونکہ حضرت والا مختلف العقیدہ لوگوں کے جلسہ میں بیان نہیں فرمایا کرتے ( اس میں بہت سے مصالح ہیں ) حضرت نے یہ فرمایا تھا کہ اول تو میں اس قدر یہاں ٹھہر نہیں سکتا کیونکہ انجمن کے جلسہ کے زیادہ روز باقی ہیں دوسرے میری عادت نہیں کہ جس موقعہ پر مختلف العقیدہ لوگ جمع ہوں وہاں میں بیان کروں ـ اگر آپ میرا بیان چاہتے تو جلسہ انجمن سے قبل بیان کر سکتا ہوں جونسا بھی موقعہ آپ تجویذ کریں چنانچہ ان لوگوں نے انجمن ہی کے جلسہ والا موقعہ تجویذ کیا ـ اور حضرت کی خدمت میں آ کر اطلاع کی حضرت نے فرمایا کہ میں اس موقعہ کو دیکھ لوں چنانچہ حضرت والا ان کی ہمراہ تشریف لے گئے اور ملاحظہ کر کے فرمایا کہ مناسب ہے اور پھر کوٹھی پر واپس تشریف لے آئے ـ بعض منتظمین نے اعلان کر دیا ـ یہ بات قرار پا گئی کہ پرسوں آٹھ بجے صبح کے وعظ ہو گا دوسرے روز بوقت دس بجے دن کے وہ صاحب کوٹھی پر تشریف لائے اور کہا انجمن کا موقعہ تو وعظ کیلئے کچھ اچھا نہیں اور بہت خرابیاں ظاہر کیں اور کہا کہ مسجد میں وعظ ہو جائے تو بہتر ہو ـ مگر اصلی بات ظارہر نہ کی منشی اکبر علی صاحب نے کہا کہ قاضی صاحب گستاخی معاف آپ جو اصل بات ہے وہ کیوں ظاہر نہیں کرتے صاف صاف بتلا دیجئے ـ اس پر انہوں نے کہا کہ بعض لوگ انجمن کے موقعہ پر وعظ کہنے کے مخالف ہیں اور تکرار کے لئے آمادہ ہیں یہ اہل بدعت کے لوگ تھے حضرت نے اس پر یہ فرمایا : ارشاد : یہ آپ نے اس وقت کیوں نہیں کہا تھا ـ جبکہ میں موقعہ دیکھنے گیا تھا ـ ہمارا وعظ ایسا سستا ہے کہ ذلت کے موقعہ پر کہیں ـ اعلان تک ہو گیا اب خبر دی ہے ـ اب تو دوسری جگہ مسجد میں وعظ کہنے کے یہ معنی ہیں کہ وہ لوگ یوں کہیں گے کہ یہاں اپنی ہوس نہ نکل سکی تو دوسری جگہ ہوس نکالنے کو وعظ کہا اس میں دین اور اہل دین کی ذلت ہے ـ اس لئے اب شہر میں کہیں میرا وعظ