ملفوظات حکیم الامت جلد 19 - یونیکوڈ |
|
نکال کر دیکھا تو ایک بجا ہے ۔ چار گھنٹہ سے زیادہ وعظ ہوا سب حیرت میں رہ گئے ۔ اور یہی کہتے ہوں گے کہ گھڑی غلط ہوگی ۔ اتنا وقت نہیں آیا ہے وعظ ابھی اور ہونا چاہئے ۔ اس وعظ کا نام بمناسبت آیت نیز بمنا سبت قاری صاحب مرحوم کے دارالسلام رکھا گیا ۔ وعظ کے بعد قاری صاحب مرحوم ہمشیرہ زادہ حافظ شریف الدین صاحب نے بیان کیا کہ رات میں نے اپنی نانی یعنی قاری صاحب کی ولدہ کو اور قاری صاحب کو خواب میں دیکھا کہ اس مکان کے بلاخانہ پر کتب خانہ میں ہیں ۔ اس کے بعد قاری صاحب نیچے اتر آئے میں نے عرض کیا میں چارپائی لاتا ہوں اس پر تشریف رکھئے ۔ فرمایا نہیں میں حضرت مولانا اشرف علی صاحب کے استقبال کے لئے کھڑا ہوں کیونکہ وہ تشریف لارہے ہیں اور ان استقبال ضروری ہے ۔ اس وقت کھانا محلّہ مخدوم زادگان میں ایک جگہ تھا ۔ وعظ سے فارغ ہوکر ظہر کی نماز پڑھی اور بعد ظہر وہاں جاکر کھانا کھایا ۔ وہاں ایک مولوی صاحب کا ذکر ہوا کہ وہ اس قدر متقی اور پرہیز گار ہیں کہ کھانا بھی ایک ہی وقت کھاتے ہیں ۔ فرمایا یہ وہ اچھا نہیں کرتے اس کو وہ زہد سمجھتے ہیں ۔ خیر یہ ان کی رائے ہے ہم تو یہ جانتے ہیں کہ حضرت حاجی صاحب فرمایا کرتے تھے کہ خقب کھاؤ اور خوب کام کرو ۔ پھر فرمایا ابو طالب مکی نے لکھا ہے کہ عبادت میں انسان کو تشبہ بالملئکہ کرنا چاہئے ۔ اور تشبہ بالملئکہ کی صورت یہ ہے کہ وہ نہ بھوکے ہوتے ہیں نہ کھانے سے گرانبار ہوتے ہیں تو انسان کی حالت حالت عبادت میں ایسی ہونی چاہئے کہ جب کھڑا ہوتو ایسا ہو کہ نہ تو اس کو بھوک ہو ۔ یعنی بالکل خالی پیٹ نہ ہو اور نہ ایسا ہو کہ کھایا ہے یعنی اتنا نہ کھائے کہ بار ہو ۔ نہ چنداں بخور کزدہانت برآید ٭ نہ چند انکہ ازضعف جانت برآید عرض کیا گیا کہ حضور صلی اللہ علیھ وسلم نے بہت کم کھایا ہے ۔ بسااوقات دو ، دو پتھر حضوصلی اللہ علیھ وسلم شکم مبارک پر بندھے رہتے تھے تو طریقہ سنت یہی ہوا کہ بھوکا رہے ۔ فرمایا حضورصلی اللہ علیھ وسلم نے بیشک کم کھایا ہے ۔ یہ صحیح ہے مگر یہ عمل مقاصد میں سے تو نہیں ہے حضور صلی اللہ علیھ وسلم کی قوت کو کون پہنچ سکتا ہے ۔ آجکل لوگ اس کے متحمل نہیں ہیں اس کا اہتمام آجکل زیادہ کرنے کا انجام یہ ہے کہ آدمی دین کے کام سے بھی رہ جائے ۔ ایک صاحب اسی طرح تقلیل غذاکرتے تھے انجام یہ ہوا کہ ان کو یبوست بڑھ کر دق ہوگئی اس وقت وہ نہایت درجہ پچھتاتے تھے یہ پچھتانا اس کھانے سے زیادہ برا ہے ۔ بعض لوگوں کی تجویز محلّہ مخدوم زادگان کے قریب ایک مدرسہ کھولنے کی تھی بعد عصر