ملفوظات حکیم الامت جلد 19 - یونیکوڈ |
|
نے کیا کہا تھا یہی ناکہ میرے قریب آبیٹھنا ۔ عرض کیا جی ہاں مگر وظیفہ کی وجہ سے پاس نہیں آیا اس کو میں نے خلاف ادب سمجھا ۔ فرمایا یہ عمل قیاس پر ہوا آپ نے اپنے قیاس پر تو عمل کیا کہ وظیفہ میں پاس جانے کو خلاف ادب سمجھا ۔ اور میری تصریح پر عمل نہ کیا ۔ انہوں نے اس پر کچھ دیر تک تو سکوت کیا اور حضرت کو کھڑا رہنا پڑا ۔ فرمایا جواب ملنا چاہئے سکوت ٹھیک نہیں ۔ عرض کیا ادب کی وجہ سے میں پاس نہ آسکا ۔ فرمایا ایک بات کو دوبارہ کہنے کی کیا ضرورت ہے ۔ یہی تو اس سے پہلے بھی آپ نے کہا تھا اور میں اس کا جواب دے چکا کہ یہ تصریح کے خلاف قیاس پر عمل ہوا ۔ اس کا جواب کیا ہے وہ حیران ہوئے اور کہا غلطی ہوئی ۔ فرمایا جب آپ نے آج ہی سے اپنی رائے پر عمل کیا تو آپ سے آئندہ کیا امید ہے کہ میرے کہنے پر چلیں گے عرض کیا اتنی غلطی ہوگئی ۔ فرمایا غلطی ہوئی تو اپنی غلطی کو بھگتو میں تو اب کھڑا ہوچکا اب بیٹھنا مشکل ہے پھر فرمایا میں امتحان بھی تو کرتاہوں کہ طلب کس میں کتنی ہے لیجئے اتنے ہی امتحان ہوگیا ۔ یہ کہہ کر حضرت چل دیئے مسجد سے روانہ ہونے کے بعد پوچھا کہ ایک صاحب اور بھی تھے وہ حضرت بھی ہیں یا نہیں مگر کچھ جواب نہ ملا فرمایا بس ہوچکی درخواست بیعت کی یہ حالت ہے لوگوں کے طلب کی ایک صاحب موجود ہیں تو اس بے عنوانی کے ساتھ اور دوسرے موجود ہی نہیں ہیں ۔ جب حضرت مکان کے قریب پہنچ گئے تو وہ دوسرے شخص بھی لپکے ہوئے پہنچے اور کہا میں بھی حاضر ہوں میں وہیں مسجد میں موجود تھا ۔ درگاہ کے پاس کو کھڑا ہوگیا تھا ۔ حضرت وظیفہ میں تھے فرمایا سبحان اللہ شکر ہے اتنی دیر میں پتہ تو چلا کہ آپ بھی تشریف فرما ہیں یہ ان سے بھی بڑھ کر ہوئے وہ صاحب مسجد میں تو موجود تھے اور آپ سیر تماشہ میں تھے یہ میرے کہنے کی تعمیل ہے کہ میرے پاس آبیٹھنا اتنی دیر تک آپ کی ڈھونڈ ہوئی اسی وقت تک بھی آپ کو سیر تماشہ سے فرصت نہ ہوئی افسوس گویا یہ بھی میرے ذمہ ہے کہ طالبین کو ڈھونڈتا پھروں مجھے کہاں تک یاد رہے اور میں کیوں یاد رکھوں یہ میرے ذمہ کیوں ہے ۔ یہ کام طالب کا ہے یا میرا ۔ عرض کیا میں تو حاضر تھا مگر حضرت نے مجھے یاد نہیں فرمایا میں اس کے انتظار میں رہا ۔ اور وظیفہ میں حضرت کے سامنے جانا مناسب نہیں سمجھا الگ ٹہلتا رہا ۔ فرمایا کیا میں نے یاد فرمانے کا وعدہ کیا تھا آپ کو یاد ہے کہ میں نے کیا کہا تھا کہ میرے پاس آبیٹھنا کیا اس کے یہی معنی ہیں کہ الگ ٹہلتے رہنا اور میں آپ کو بلالوں گا ۔ آپ