ملفوظات حکیم الامت جلد 19 - یونیکوڈ |
|
15 ۔ فرمایا کہ بعض لوگ اچھے ہی لوگوں کے پیچھے پڑے رہتے ہیں ۔ عیب گوئی سے عیب جوئی سے انہیں کوستاتے رہتے ہیں ۔ 16 ۔ فرمایا کہ ہم نے دیکھا ہے بعضے بزرگوں کا ایسا رعب پڑتا ہے کہ بڑے بڑے دنیا دار عظمت والے ان کے سامنے بول تک نہیں سکتے ۔ 17 ۔ فرمایا بزرگوں کے کلام میں اثر ہوتا ہے بعض معمولی باتیں کرتے ہیں ۔ ان میں بھی اثر ہوتا ہے ۔ 18 ۔ فرمایا ہدیہ لینے میں تو سع ہرگز مناسب نہیں ۔ 19 ۔ فرمایا کہ دو چیز اہل علم کے وسطے بہت ہی بری معلوم ہوتی ہیں حرص اور کبر ، یہ ان میں نہیں ہونا چاہئے ۔ 20 ۔ فرمایا گناہوں کے علاج میں بے پروائی نہ کرے جہاں تک ہو جلدی توبہ کرے ورنہ سخت مشکل پیش آئے گی ۔ سر چشمہ شاید گرفتن بہ میل ٭ چو پر شد نشاید گزشتن بہ پیل 21 ۔ فرمایا ذکر واشغال میں کسی سنت کا ترک نہ ہونے دے اور اس بات کو خوب سمجھ لے کہ اگر ترک سنت کرکے ذکر اغیرہ کرے گا تو خاک نفع نہ ہوگا خصوص معاصی وایذا رسانی سے بہت اجتناب کرے بیماری ومصائب کو زیادہ موجب قرب سمجھے اور اس بات کا پکا یقین کرے کہ جو درجہ برسوں کے مجاہدہ کرنے سے حاصل نہ ہوتا وہ تھوڑے دنوں کی بھاری مصائب اٹھانے سے حاصل ہوجاتا ہے ۔ 22 ۔ فرمایا تعلیم دین کا کام دیندار ہی کرسکتا ہے دنیا دار سے ہرگز نہیں ہوسکتا ۔ 23 ۔ فرمایا اگر کوئی مرجاتا ہے تو لوگوں کا یہ حال ہے اور یہ رسم جہالت اختیار کر رکھی ہے کہ اگر پردیس میں کہیں ملازم ہووے تو نوکری وغیرہ کو چھوڑ کر اور گھر پر آکر مکان کا قفل کھول کر بیٹھے ہیں کہ اگر کوئی آیا تو کس کے پاس آئے گا ۔ مطلب اس کا یہ ہوا سوگ منایا جاتا ہے ۔ اسی رسم جہالت سے پرہیز کرنا چاہئے ۔ میرامذاق تو یہ ہے کہ خدا نہ کرے کہ اگر گھر کے تمام آدمی مرجائیں تو میں مکان کو قفل لگا کر تین سوچارسو کوس پر چلا جاؤں گا ۔ تاکہ جو کوئی آئے گا قفل لگا ہوا دیکھے اپنا سامنہ لے کر چلاجائے ۔ 24 ۔ فرمایا کہ میں کسی کے معاملہ میں مشورہ یا دخل نہیں دیتا ۔ وجہ اس کی یہ ہے کہ لوگوں کو اپنی زبان کا اس زمانہ میں بالکل پاس نہیں رہا ۔ اور جو شخص کسی کام کے بیچ میں پڑتا ہے وہ اس کا بطور