ملفوظات حکیم الامت جلد 19 - یونیکوڈ |
|
چنانچہ فٹن پر ساتھ سوار کرکے لے گئے اور ان کے ہاتھ سے بنیاد رکھوادی شاہ صاحب کی یہ حالت کہ کلکٹر کے منع کرنے پر نہ گلہ نہ شکایت عبدالمطلب کو دیکھئے ہ جب ان کے اونٹ کی بکریاں ابرہہ بادشاہ کے سپاہیوں نے جوکہ خانہ کعبہ کے شہید کرنے کوآیا تھا پکڑلیں تھیں اور وہ اس کے پاس گئے تو وہ یہ سمجھا تھا کہ خانہ کعبہ کی سفارش کو آئے ہوں گے ۔ انہوں نے تذکرہ بھی نہ کیا بلکہ اپنے مال کے لئے چھوڑ دینے کو کہا اس نے کہا کہ میں تو اور کچھ سمجھا تھا ۔ ایسی خفیف بات کو آپ نے کہا اگر آپ کعبہ کی سفارش کرتے میں قبول کرتا عبدالمطلب نے کہا کہ مجھ کو اپنی چیز کی فکر ہے وہ چیز جس کا گھر ہے وہ جانے اسکا گھر جانے میرا گھر ہوتا تو میں سفارش کرتا اس نے اونٹ بکریاں ان کی چھوڑ دیں پھر دیکھئے کیا انجام ہوا سب کو معلوم ہے جس کے بارہ میں ،، سورۃ الم ترکیف ،، نازل ہوئی ۔ یہ مدرسہ بھی اللہ کا کام ہے کسی ایک پر موقوف نہیں دین کا کام ہے اگر دین کا کام کسی ایک پر موقوف ہوتا تو حضور صلی اللہ علیہ وسلم پر موقوف ہوتا مگر باوجود یکہ آپ بھی اٹھالئے گئے مگر دین باقی ہے اگرچہ انوار کے اعتبار سے حضور ؑ تشریف رکھتے ہیں اور یہ سب آپ ہی کی برکات ہیں ۔ ہنوز آں ابر رحمت در فشاں است ٭ خم وخمخانہ با مہر و نشان است اور جب اللہ میاں کو موقوف کرنا ہوگا تو کام سے پہلے ان لوگوں کو قبض کرنا شروع کردیں گے جن سے کام لیا جاتا ہے آج کل مشینیں ایسی نئی نئی چلی ہیں کہ ایک بچہ وہ کام کرسکتا ہے جس کو ایک ہزار آدمی کرسکیں ۔ ایک ضعیف آدمی وہ کام کرسکتا ہے جو رستم سے بھی نہ ہوسکتا جب انسان کی یہ قدرت ہے تواللہ تعالٰی کی قدرت کیسی ہوگی ۔ وہ ضعیف سے ضعیف سے وہ کام لے سکتے ہیں کہ قوی سے قوی بھی عاجز ہوجائے ایک زمانہ میں یہاں غلغلہ ہوا تھا کہ مدرسہ باضابطہ ہونا چاہیے مجھ سے چھپاتے تھے اور مقصود ان کا یہ تھا کہ قوت پیدا کرکے ظاہر کریں گے جیسے سلطان عبد الحمید خاں کی خبر بھی نہ کی تھی ۔ جب سارے بدوبست کرلیے تو ان کو معزول کردیا ۔ مجھ کو اطلاع ہوگئی ان کا ایک جگی عشاء کے بعد جلسہ تھا ۔ میں جلسہ میں پہنچا ۔ اور میں نے کہا 15 منٹ کیلئے میں اجازت کچھ کہنے کی چاہتا ہوں اور میں نے کہا کہ میری تقریر سے آپ کی تقریرات کی اعانت ہی ہوگی گو ظاہرا ان تقریرات کا انقطاع ہی معلوم ہوتا ہے مگر میں انقطاع نہیں ہے ۔ میں نے کہا کہ مجھ سے تین چیزوں کا تعلق ہے ان میں ایک چیز تو مکان ہے مدرسہ کا سو جس کاجی چاہے مدرسہ پر قبضہ کر لے میں اپنے مجمع کو بیٹھک میں لے آؤں گا ۔ البتہ اگر اجازت ہوگی نماز مسجد میں