مسئلہ 6. اگ رات کو سحرى کھانے کے لیے آنکھ نہ کھلى سب کے سب سو گئے تو بے سحرى کھائے صبح کا روزہ رکھو سحرى چھوٹ جانے سے روزہ چھوڑ دینا بڑى کم ہمتى کى بات اور بڑا گناہ ہے.
مسئلہ 7. جب تک صبح نہ ہو اور فجر کا وقت نہ آئے جس کا بیان نمازوں کے وقتوں میں گزر چکا ہے تب تک سحرى کھانا درست ہے اس کے بعد درست نہیں.
مسئلہ 8. کسى کى آنکھ دیر میں کھلى اور یہ خیال ہوا کہ ابھى رات باقى ہے اس گمان پر سحرى کھالى پھر معلوم ہوا کہ صبح ہو جانے کے بعد سحرى کھائى تھى تو روزہ نہیں ہوا قضا رکھے اور کفارہ واجب نہیں لیکن پھر بھى کچھ کھائے پئے نہیں روزہ داروں کى طرح رہے. اسى طرح اگر سورج د-وبنے کے گمان سے روزہ کھول لیا پھر سورج نکل آیا تو روزہ جاتا رہا اس کى قضاکرے کفارہ واجب نہیں اور جب تک سورج نہ د-وب جائے کچھ کھانا پینا درست نہیں.
مسئلہ9. اگر اتنى دیر ہو گئى کہ صبح ہو جانے کا شبہ پڑ گیا تو اب کچھ کھانا مکروہ ہے اور اگر ایسے وقت کچھ کھا لیا یا پانى پى لیا تو برا کیا اور گناہ ہوا. پھر اگر معلوم ہو گیا کہ اس وقت صبح ہو گئى تھى تو اس روزہ کى قضا رکھے اور اگر کچھ نہ معلوم ہو شبہ ہى شبہ رہ جائے تو قضا رکھنا واجب نہیں ہے لیکن احتیاط کى بات یہ ہے کہ اس کى قضا رکھ لے.
مسئلہ10. مستحب یہ ہے کہ جب سورج یقینا د-وب جائے تو ترت روزہ کھول د-الے دیر کر کے روزہ کھولنا مکروہ ہے.
مسئلہ11. بدلى کے دن ذرا دیر کر کے روزہ کھولو جب خوب یقین ہو جائے کہ سورج د-وب گیا ہوگا تب افطار کرو اور صرف گھڑى گھڑیاں وغیرہ پر کچھ اعتماد نہ کرو جب تک کہ تمہارا دل گواہى نہ دیدے کیونکہ گھڑى شاید کچھ غلط ہوگئى ہو بلکہ اگر کوئى اذان بھى کہہ دے لیکن ابھى وقت آنے میں کچھ شبہ ہے تب بھى روزہ کھولنا درست نہیں.