مسئلہ. کسى نے پہلے پہل خون دیکھا اور وہ کسى طرح بند نہیں ہوا کئى مہینے تک برابر آتا رہا تو جس دن خون آیا ہے اس دن سے لے کر دس دن رات حیض ہے اس کے بعد بیس دن استحاضہ ہے. اسى طرح برابر دس دن حیض اور بیس دن استحاضہ سمجھا جائے گا.
مسئلہ. دو حیض کے درمیان میں پاک رہنے کى مدت کم سے کم پندرہ دن ہیں اور زیادہ کى کوئى حد نہیں. سو اگر کسى وجہ سے کسى کو حیض آنا بند ہو جائے تو جتنے مہینے تک خون نہ آئے گا پاک رہے گى.
مسئلہ. اگر کسى کو تین دن رات خون یا پھر پندرہ دن پاک رہى. پھر تین دن رات خون آیا تو تین دن پہلے کے اور تین دن یہ جو پندرہ دن کے بعد ہیں حیض کے ہیں اور بیچ میں پندرہ دن پاکى کا زمانہ ہے.
مسئلہ. اور اگر ایک یا دو دن خون آیا پھر پندرہ دن پاک رہى پھر ایک یا دو دن خون آیا تو بیچ میں پندرہ دن تو پاکى کا زمانہ ہى ہے ادھر ادھر ایک یا دو دن جو خون آیا ہے وہ بھى حیض نہیں بلکہ استحاضہ ہے.
مسئلہ. اگر ایک دن یا کئى دن خون آیا. پھر پندرہ دن سے کم پاک رہى اس کا کچھ اعتبار نہیں بلکہ یوں سمجھیں گے کہ گویا اول سے آخر تک برابر خون جارى رہا. سو جتنے دن حیض آنے کى عادت ہو اتنے دن تو حیض کے ہیں باقى سب استحاضہ ہے. مثال اس کى یہ ہے کہ کسى کو ہر مہینہ کى پہلى اور دوسرى اور تیسرى تاریخ حیض آنے کا معمول ہے پھر کسى مہینہ میں ایسا ہوا کہ پہلى تاریخ کو خون یا پھر چودہ دن پاک رہى. پھر ایک دن خون آیا تو ایسا سمجھیں گے کہ سولہ دن گویا برابر خون آیا. سو اس میں سے تین دن اول کے تو حیض کے ہیں اور تیرہ دن استحاضہ ہے. اور اگر چوتھى پانچویں چھٹى تاریخ حیض کى عادت تھى تو یہى تاریخیں حیض کى ہیں اور تین دن اول کے اور دس دن بعد کے استحاضہ کے ہیں. اور اگراس کى کچھ عادت نہ ہو بلکہ پہلے پہل خون آیا ہو تو دس دن حیض ہے اور چھ دن استحاضہ ہے.