مسئلہ. کسى کو ہمیشہ تین دن یا چار دن خون آتا تھا. پھر کسى مہینہ میں زیادہ آگیا لیکن دس دن سے زیادہ نہیں آیا وہ سب حیض ہے اور اگر دس دن سے بھى بڑھ گیا تو جتنے دن پہلے سے عادت کے ہیں اتنا تو حیض ہے باقى سب استحاضہ ہے. اس کى مثال یہ ہے کہ کسى کو ہمیشہ تین دن حیض آنے کى عادت ہے لیکن کسى مہینہ میں نو دن یا دس دن رات خون آیا تو یہ سب حیض ہے اور اگر دس دن رات سے ایک لحظہ بھى زیادہ خون آئے تو وہى تین دن حیض کے ہیں اور باقى دنوں کا سب استحاضہ ہے ان دنوں کى نمازیں قضا پڑھنا واجب ہیں.
مسئلہ. ایک عورت ہے جس کى کوئى عادت مقرر نہیں ہے کبھى چار دن خون آتا ہے کبھى سات دن اسى طرح بدلتا رہتا ہے کبھى دس دن بھى آجاتا ہے تو یہ سب حیض ہے ایسى عورت کو اگر کبھى دس دن رات سے زیاد خون آئے تو دیکھو کہ اس سے پہلے مہینہ میں کتنے دن حیض آیا تھا بس اتنے ہى دن حیض کے اور باقى سب استحاضہ ہے.
مسئلہ. کسى کو ہمیشہ چار دن حیض آتا تھا پھر ایک مہینہ میں پانچ دن خون آیا اس کے بعد دوسرے مہینہ میں پندرہ دن خون آیا تو اس پندرہ دن میں سے پانچ دن حیض کے ہیں اور دس دن استحاضہ ہے اور پہلى عادت کا اعتبار نہ کریں گے اور یہ سمجھیں گے کہ عادت بدل گئى اور پانچ دن کى عادت ہو گئى.
مسئلہ. کسى کو دس دن سے زیادہ خون آیا اور اس کو اپنى پہلى عادت بالکل یاد نہیں کہ پہلے مہینے میں کتنے دن خن آیا تھا تو اس کے مسئلے بہت باریک ہیں جن کا سمجھنا مشکل ہے اور ایسا اتفاق بھى کم پڑتا ہے اس لیے ہم اس کا بیان نہیں کرتے اگر کبھى ضرورت پڑے تو کسى بڑے عالم سے پوچھ لینا چاہیے اور کسى ایسے ویسے معمولى مولوى سے ہرگز نہ پوچھے.
مسئلہ. کسى لڑکى نے پہلے پہل خون دیکھا تو اگر دس دن یا اس سے کچھ کم آئے سب حیض ہے اور جو دس دن سے زیادہ آئے تو پورے دس دن حیض ہے اور جتنا زیادہ ہو وہ سب استحاضہ ہے.