اور تم نے جو سنا ہوگا کہ بزرگوں میں تاثیر ہوتى ہے وہ تاثیر یہى ہے. اور دوسرى تاثیروں کو مت دیکھنا کہ وہ جو کہہ دیتے ہیں اسى طرح ہوتا ہے وہ ایک چھو کر دیتے ہیں تو بیمارى جاتى رہتى ہے. وہ جس کام کے لیے تعویذ دیتے ہیں وہ کام مرضى کے موافق ہو جاتا ہے. وہ اسى توجہ دیتے ہیں کہ آدمى لوٹ پوٹ ہو جاتا ہے. ان تاثیروں سے کبھى دھوکا مت کھانا. ساتویں اس پیر میں یہ بات ہو کہ دین کى نصیحت کرنے میں مریدوں کا لحاظ ملاحظہ کرتا ہو. بیجا بات سے روک دیتا ہو. جب کوئى ایسا پیر مل جائے تو اگر تم کنوارى ہو تو ماں باپ سے پوچھ کر اور اگر تمہارى شادى ہو گئى ہے تو شوہر سے پوچھ کر اچھى نیت سے یعنى خالص دین کے درست کرنے کى نیت سے مرید ہو جاؤ. اور اگر یہ لوگ کسى مصلحت سے اجازت نہ دیں تو مرید ہونا فرض تو ہے نہیں مرید مت بنو. البتہ دین کى راہ پر چلنا فرض ہے بدون مرید ہوئے بھى اس راہ پر چلتى رہو.