مسئلہ. اگر کوئى الٹا مسح کرے یعنى ٹخنے کى طرف سے کھینچ کر انگلیوں کى طرف لائے تو بھى جائز ہے لیکن مستحب کے خلاف ہے ایسے ہى اگر لمباؤ میں مسح نہ کرے بلکہ موزے کے چوڑان میں مسح کرے تو بھى درست ہے لیکن مستحب کے خلاف ہے.
مسئلہ. اگر تلوے کى طرف یا ایڑى پر یا موزہ کے اغل بغل میں مسح کرے تو یہ مسح درست نہیں ہوا.
مسئلہ. اگر پورى انگلیوں کو موزہ پر نہیں رکھا بلکہ فقط انگلیوں کا سرا موزہ پر رکھ دیا اور انگلیاں کھڑى رکھیں تو یہ مسح درست نہیں ہوا. البتہ اگر انگلیوں سے پانى برابر ٹپک رہا ہو جس سے بہہ کر تین انگلیوں کے برابر پانى موزہ کو لگ جائے تو درست ہو جائے گا.
مسئلہ. مسح میں مستحب تو یہى ہے کہ ہتھیلى کى طرف سے مسح کرے. اور اگر کوئى ہتھیلى کے اوپر کى طرف سے مسح کرے تو بھى درست ہے.
مسئلہ. اگر کسى نے موزہ پر مسح نہیں کیا لیکن پانى برستے وقت باہر نکلى یا بھیگى گھاس میں چلى جس سے موزہ بھیگ گیا تو مسح ہو گیا.
مسئلہ. ہاتھ کى تین انگلیوں بھر ہر موزہ پر مسح کرنا فرض ہے اس سے کم میں مسح درست نہ ہوگا.
مسئلہ. جو چیز وضو توڑ دیتى ہے اس سے مسح بھى ٹوٹ جاتا ہے اور موزوں کو اتار دینے سے بھى مسح ٹوٹ جاتا ہے. تو اگر کسى کا وضو تو نہیں ٹوٹا لیکن اس نے موزے اتار د-الے تو مسح جاتا رہا. اب دونوں پیر دھو لے پھر سے وضو کرنے کى ضرورت نہیں ہے.
مسئلہ. اگر ایک موزہ اتار د-الا تو دوسرا موزہ بھى اتار کر دونوں پاؤں کا دھونا واجب ہے.
مسئلہ . اگر مسح کى مدت پورى ہوگئى تو بھى مسح جاتا رہا. اگر وضو نہ ٹوٹا ہو تو موزہ اتار کر دونوں پاؤں دھوئے پورے وضو کا دہرانا واجب نہیں. اور اگر وضو ٹوٹ گیا ہو تو موزے اتار کر پورا وضو کرے.