مسئلہ. اگر چاندى یا سونے کى بنى ہوئى کوئى ایسى چیز خریدى جس میں فقط چاندى ہى چاندى ہے یا فقط سونا ہے کوئى اور چیز نہیں ہے تو اس کا بھى یہى حکم ہے کہ اگر سونے کى چیز چاندى یا روپوں سے خریدے یا چاندى کى چیز اشرفى سے خریدے تو وزن میں چاہے جتنى ہو جائز ہے فقط اتنا خیال رکھے کہ اسى وقت لین دین ہو جائے کسى کے ذمہ کچھ باقى نہ رہے. اور اگر چاندى کى چیز روپوں سے اور سونے کى چیز اشرفیوں سے خریدے تو وزن میں برابر ہونا واجب ہے اگر کسى طرف کچھ کمى بیشى ہو تو اسى ترکیب سے خریدو جو اوپر بیان ہوئى.
مسئلہ. اور اگر کوئى ایسى چیز ہے کہ چاندى کے علاوہ اس میں کچھ اور بھى لگا ہوا ہے مثلا جو شن کے اندر لاکھ بھرى ہوئى ہے اور نو رنگوں پر رنگ جڑے ہیں انگوٹھیوں پر نگینے رکھے ہیں یا جوشنوں میں لاکھ تو نہیں ہے لیکن تاگوں میں گندھے ہوئے ہیں. ان چیزوں کو روپوں سے خریدا تو دیکھو اس چیز میں کتنى چاندى ہے وزن میں اتنے ہى روپوں کے برابر ہے جتنے کو تم نے خریدا ہے. یا اس سے کم ہے یا اس سے زیادہ اگر روپوں کى چاندى سے اس چیز کى چاندى یقینا کم ہو تو یہ معاملہ جائز ہے اور اگر برابر یا زیادہ ہو تو سود ہو گیا اور اس سے بچنے کى وہى ترکیب ہے جو اوپر بیان ہوئى کہ دام کى چاندى اس زیور کى چاندى سے کم رکھو اور باقى پیسے شامل کر دو اور اسى وقت لین دین کا ہو جانا ان سب مسئلوں میں بھى شرط ہے.