مسئلہ 6. کوئى کنجڑن امرود بیچنے آئى بے پوچھے گچھ بڑے بڑے چار امرود اس کى ٹوکڑى میں سے نکالے اور ایک پیسہ اس کے ہاتھ پر رکھ دیا اور اس نے خوشى سے پیسہ لے لیا تو بیع ہو گئى چاہے زبان سے کسى نے کچھ کہا ہو چاہے نہ کہا ہو. مسئلہ 7. کسى نے موتیوں کى ایک لڑى کو کہا یہ لڑى دس پیسہ کو تمہارے ہاتھ بیچى. اس پر خریدنے والى نے کہا اس میں سے انچ موتى میں نے لے لیے یا یوں کہا آدھے موتى میں نے خرید لیے تو جب تک وہ بیچنے والا اس پر راضى نہ ہو بیع نہیں ہوگى. کیونکہ اس نے تو پورى لڑى کا مول کیا ہے تو جب تک وہ راضى نہ ہو لینے والے کو یہ اختیار نہیں ہے کہ اس میں سے کچھ لے اور کچھ نہ لے اگر لیوے تو پورى لڑى لینا پڑے گى. ہاں البتہ اگر اس نے یہ کہہ دیا ہو کہ ہر موتى ایک ایک پیسے کو اس پر اس نے کہا اس میں سے پانچ موتى میں نے خریدے تو پانچ موتى بک گے. مسئلہ 8. کسى کے پاس چار چیزیں ہیں بجلى بالى بندے پتے. اس نے کہا یہ سب میں نے چار آنہ کو بیچا تو اس کى منظورى کے یہ اختیار نہیں ہے کہ بعضى چیزیں لیوے اور بعضى چھوڑ دے کیونکہ وہ سب کو ساتھ ملا کر بیچنا چاہتى ہے ہاں البتہ اگر ہر چیز کى قیمت الگ الگ بتلا دے تو اس میں سے ایک آدھ چیز بھى خرید سکتى ہے. مسئلہ 9. بیچنے اور مول لینے میں یہ بھى ضرورى ہے کہ جو سودا خریدے ہر طرح اس کو صاف کر لے کوئى بات ایسى گول مول نہ رکھے جس سے جھگڑا بکھیڑا پڑے. اسى طرح قیمت بھى صاف صاف مقرر اور طے ہو جانا چاہیے. اگر دونوں میں سے ایک چیز بھى اچھى طرح معلوم اور طے نہ ہوگى تو بیع صحیح نہ ہوگى. مسئلہ 10. کسى نے روپے کى یا پیسے کى کوئى چیز خریدى اب وہ کہتى ہے پہلے تم روپے دو تب میں چیز دوں گى اور یہ کہتى ہے پہلے تو چیز دیدے تب میں روپے دوں گى.