اصل صفحہ س. چاہے صاف لظوں میں الخ. تحقیق. مطلب یہ ہے کہ جب طلاقیں تین پڑ جائیں گى خواہ صاف لفظوں سے پڑیں یا گول لفظوں سے حرمت مغلظہ ثابت ہو جائے گى اور یہ امر کو گول لفظوں کى تکرار سے کب تین طلاقیں ہوں گى کب نہ ہوں گى اس سے اس جگہ بحث نہیں پس اس پر وہ شبہ واقع نہیں ہوتا جو اس پر کیا گیا ہے اور نہ اس جواب کى ضرورت ہے جو دیا گیا ہے.
اصل صفحہ س. کسى نے یوں کہا کہ تجھ کو رکھوں تو ماں کو رکھوں الخ تحقیق. عالمگیرى میں ہے. لوقال ان وطئتک وطئت امى فلاشئى علیہ کذافى غاىۃ السراجى اور مولوى احمد حسن صاحب نے اپنے حاشیہ میں لکھا ہے ان دونوں صورتوں کا یہ حکم کہ اس کہنے سے کچھ نہیں ہوا اس حالت میں ہے جبکہ کچھ نیت نہ ہو. اگر نیت طلاق کى ہو تو طلاق پڑ جائے گى اور جو نیت ظہار کى ہو تو ظہار ہو جائے گا انتہى. اور امداد الفتاوى مبوب کى جلد دوم کے ضمیمہ میں کتاب الطلاق میں مولانا نے عدم وقوع طلاق مطلقا ہى کو ترجیح دى ہے لیکن اس میں مراجعت الى العلمائ کا بھى مشورہ دیا ہے فلیتحقق.
اس صورت میں اگر ایلائ کى نیت کى ہے تو ایلائ ہو جائے گا فى العالمگیرىۃ اذا قال انت على حرام کامى ونوى الطلاق اوالظہار اوالایلائ فہوعلى مانوى وان لم ینوشیئا یکون ظہار افى قول محمد وذکر الخصاف والصحیح من مذہب ابى حنیفۃ ماقال محمد کذا فى فتاوى قاضى خان. عالمگیرىۃ.
. نکاح ہو گیا لیکن ابھى رخصتى نہیں ہوئى میاں پردیس میں ہے الخ تحقیق. ان دونوں مسئلوں پر بعض عوام اعتراض کیا کرتے ہیں لہذا ضرورت ہے کہ ان کى ضرورت توضیح کر دى جائے.