میں ہے کہ افضل عبادت قرآن کى قراۃ ہے یعنى بعد فرائض کے تمام نفل عبادت میں قرآن پڑھنا افضل ہے حدیث 26. میں ہے کہ تعظیم کرو قرآن کے یاد رکھنے والوں کى جس نے ان کى تعظیم کى پس بے شک اس نے میرى تعظیم کى اور آپ کى تعظیم کا واجب ہونا ظاہر ہے حدیث 27. میں ہے تم میں بہتر وہ لوگ ہیں جنھوں نے قرآن پڑھا اور قرآن پڑھایا. حدیث 28. میں ہے جس نے قرآن پڑھایا اور عمل کیا اس چیز پر جو اس میں ہے یعنى اس کے احکام پر عمل کیا پہنائے جائیں گے اس والدین کو تاج قیامت کے دن جس کى روشنى زیادہ عمدہ ہوگى آیت کى روشنى سے دنیا کے مکانوں میں جبکہ وہ آیت تم میں ہو یعنى دنیا میں جبکہ تمہارے گھروں میں آیت روشن ہو جیسى اس کى روشنى ہوتى ہے اس سے بڑھ کر اس تاج کى روشنى ہوگى پس کیا گمان ہے تمہارا اس شخص کے ثواب کے بارے میں جس نے خود عمل کیا اس پر یعنى قرآن پر جس نے عمل کیا اس کا کیا کچھ بڑا درجہ ہوگا جبکہ اس کے طفیل سے اس کے والدین کو یہ رتبہ عنایت ہوا حدیث 29. میں ہے جس نے قرآن پڑھا پھر خیال کیا اس نے کہ کوئى خدا کى مخلوق میں سے اس نعمت سے بڑھ کر نعمت دا گیا ہے جو جاننے والے کو تزى کرنا اس شخص سے جو اس سے تیزى کرے اور نہ جہالت کرنا اس شخص سے جو اس سے جہالت کرے اور ایسا نہ کرے لیکن معاف کرے اور درگزر کرے بسبب عزت قرآن کے یعنى اہل علم اور قرآن کے جاننے والوں کو چاہیے کہ دنیا کى تمام نعمتوں سے قرآن کے علم کو اعلى اور افضل سمجھیں. اگر انہوں نے قرآن کو علم سے بڑھ کر کسى چیز کو سمجھا تو جس ویز کو خدا نے بڑا کیا تھا. اس کو حقیر کر دیا. اور حاکم جس چیز کو بڑا کرے اس کا حقیر کرنا کس قدر بڑا جرم ہے. اور اہل قرآن کو چاہیے کہ لوگوں سے جہالت اور بد اخلاقى سے پیش نہآئیںکہ قرآن کى عزت اور عظمت اسى بات کو چاہتى ہے اور اگر ان سے کوئى جہالت کرے تو اس کى جہالت کو معاف کریں. حدیث 30.