مسئلہ7. کسى کا شوہر مر گیا تو مرنے کے وقت اسے اگر دو برس کے اندر بچہ پیدا ہوا تو وہ حرامى نہیں بلکہ شوہر کا بچہ ہے ہاں اگر وہ عورت اپنى عدت ختم ہو جانے کا اقرار کر چکى ہو تو مجبورى ہے. اب حرامى کہا جائے گا. اور اگر دو برس کے بعد پیدا ہوا تب بھى حرامى ہے.
تنبیہ ان مسئلوں سے معلوم ہوا کہ جاہل لوگوں کى جو عادت ہے کہ کسى کے مرے پیچھے نو مہینہ سے ایک دو مہنہ بھى زیادہ گزر کر بچہ پیدا ہو تو اس عورت کو بدکار سمجھتے ہیں یہ بڑا گناہ ہے.
مسئلہ8. نکاح کے بعد چھ مہینے سے کم میں بچہ پیدا ہوا تو وہ حرامى ہے اور اگر پورے چھ مہینے یا اس سے زیادہ مدت میں ہوا ہو تو وہ شوہر کا ہے اس پر بھى شبہ کرنا گناہ ہے. البتہ اگر شوہر انکار کرے اور کہے کہ میرا نہیں ہے تو لعان کا حکم ہوگا.
مسئلہ9. نکاح تو ہو گیا لیکن ابھى (رواج کے موافق) رخصتى نہیں ہوئى تھى کہ بچہ پیدا ہو گیا (اور شوہر انکار نہیں کرتا کہ میرا بچہ نہیں ہے) تو وہ بچہ شوہر ہى سے (کہا جائے گا) حرامى نہیں( کہا جائے گا) اور( دوسروں کو) اس کا حرامى کہنا درست نہیں. اگر شوہر کا نہ ہو تو وہ انکار کرے اور انکار کرنے پر لعان کاحکم ہوگا.
مسئلہ10. میاں پردیس میں ہے اور مدت ہو گئى برسیں گزر گئیں کہ گھر نہیں آ یا (اور یہاں لڑکا پیدا ہو گیا اور شوہر اس کو اپنا ہى بتاتا ہے) تب بھى وہ (از روئے قانون شرعى) حرامى نہیں اسى شوہر کا ہے. البتہ اگر شوہر پا کر انکار کرے گا تو لعان کا حکم ہوگا.