مسئلہ7. اپنى بى بى سے کہا تھا گر اس گھر میں جائے تو تجھ کو طلاق اور وہ چلى گئى اور طلاق پڑ گئى. پھر عدت کے اندر اندر اس نے روک رکھا یا پھر سے نکاح کر لیا تو اب پھر گھر میں جانے سے طلاق نہ پڑے گى. البتہ اگر یوں کہا ہو جتنى مرتبہ اس گھر میں جائے ہر مرتبہ تجھ کو طلاق. یا یوں کہا ہو جب کبھى تو گھر میں جائے ہر مرتبہ تجھ کو طلاق. تو اس صورت میں عدت کے اندر یا پھر نکاح کر لینے کے بعد دوسرى مرتبہ گھر میں جانے سے دوسرى طلاق ہو گئى پھر عدت کے اندر یا تیسرے نکاح کے بعد اگر تیسرى دفعہ گھر میں جائے گى تو تیسرى طلاق پڑ جائے گى. اب تین طلاق کے بعد اس سے نکاح درست نہیں. البتہ اگر دوسرا خاوند کر کے پھر اسى مرد سے نکاح کرے تو اب اس گھر میں جانے سے طلاق نہ پڑے گى.
مسئلہ8. کسى نے اپنى عورت سے کہا اگر تو فلانا کام کرے تو تجھ کو طلاق. ابھى اس نے وہ کام نہیں کیا تھا کہ اس نے اپنى طرف سے ایک اور طلاق دے دى اور چھوڑ دیا اور کچھ مدت بعد پھر اسى عورت سے نکاح کیا اور اس نکاح کے بعد اب اس نے وہى کام کیا تو پھر طلاق پڑ گئى. البتہ اگر طلاق پانے اور عدت گزر جانے کے بعد اس نکاح سے پہلے اس نے وہى کام کر لیا ہو تو اب اس نکاح کے بعد اس کام کے کرنے سے طلاق نہ پڑے گى. اور اگر طلاق پانے کے بعد عدت کے اندر اس نے وہى کام کیا ہو تب بھى دوسرى طلاق پڑ گئى.
مسئلہ10. اگر کسى نے بى بى سے کہا اگر تو روزہ رکھے تو تجھ کو طلاق تو روزہ رکھتے ہى فورا طلاق پڑى گئى البتہ اگر یوں کہا اگر تو ایک روزہ رکھے یا دن بھر کا روزہ رکھے تو تجھ کو طلاق. تو روزہ کے ختم پر طلاق پڑے گى. اگر روزہ توڑ د-الے تو طلاق نہ پڑے گى.